کوئٹہ: لاپتہ افراد کے احتجاجی کیمپ میں یوم شہداء منایا گیا

141

لاپتہ بلوچ اسیران کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 7775 دن مکمل ہو گئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی ۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تاریخ گواہ ہے ہر دور میں جس نے بھی اپنے قوم اور سرزمین سے غداری کی ہے انہیں ہر دورمیں شرمندگی اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہ لوگ اپنے آپ کو قوم کے ہمدرد اور حقیقی قوم دوست ظاہر کرنے کی آخری کوشش کرتے ہیں کہ حقیقی قوم پرستوں کے خلاف عوام میں بد گمانی پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج بلوچستان میں بھی اس طرح کے غداروں کی تعداد بہت  ہے جو سامراج کے ہاں میں ہاں ملا کر وطن فروشی میں دشمن سے ایک قدم آگے دکھائی دیتے ہیں جو عام بلوچوں کی ٹارگٹ کلنگ،اغواء اور پھر انہیں شہید کرکے مسخ شدہ لاشیں پھنکنے میں ملوث ہیں۔

ماما قدیر نے کہا کہ ان لوگوں کو ایک دن ان تمام چیزوں کا جواب دینا ہوگا اور تاریخ میں انہی غدار اور بلوچ دشمن کے نام سے یاد کیا جائیگا تاریخ گواہ ہے فتح ہمیشہ مظلوم اور محکوم کی ہوئی ہے اور اس طرح کے لوگوں کاحال ہر دور میں آخر میں جاکر دھوبی کا کتا نا گھر نا گھاٹ جیسا ہوتا ہے۔

دوسری جانب لاپتہ افراد کے احتجاجی کیمپ میں یوم شہداء بھی منایا گیا ۔

اس موقع پر شہداء کی تصاویر آویزاں کرکے چراغان بھی کیا گیا۔

دریں اثناء ماما قدیر بلوچ و دیگر کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں واقع شہداء قبرستان میں حاضری دے کر فاتحہ خوانی کی۔