عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماں نے کہا ہے کہ جس طرح مشرقی سرحد پر شہریوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جارہی ہے اسی طرح مغربی سرحد پر دوست اور برادر ملک کیساتھ اچھے تعلقات استوار کیئے جائیں، ایک ہی زبان قوم اور کلتور میں پیوست پشتونوں کیلئے آنے جانے میں مشکلات پیدا کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، کرتارپور راہداری خوش آئند ہے تاہم سپین بولدک اور طورخم پر بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا، صوبائی نائب صدر اصغر علی ترین نے گذشتہ روز باچاخان مرکز گلستان عبدالرحمان زئی بازار میں پارٹی رہنماوں و کارکنان سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہی پشتونوں کی واحد نمائندہ قومی سیاسی جمہوری جماعت کی حیثیت سے وسائل پر اختیار زبان و کلچر کے فروغ ترقی وخوشحالی کے لئے میدان عمل میں موجود ہے اور قومی ذمہ داری بخوبی احسن کر ادا کرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پشتون من حیث القوم تیسرے درجے کی شہری کی حثیت سے زندگی گزارنے پر مجبور ہے، ملک کے اندر بالخصوص پنجاب اور سندھ میں ان کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کیا جارہا، پشتون تاجر مزدور پیشہ افراد اور طالب علموں کو دیوار سے لگانے جیسے حربے تواتر سے جاری ہے یہ صورتحال کسی صورت قبول نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 15 نومبر کو چمن میں شہید وطن خان جیلانی خان اچکزئی کی 9 ویں برسی کے موقع پر عظیم الشان اجتماع منعقد کیا جا ئے گا جس کے صوبے کے حالات پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے، پارٹی کارکن اور ذمہ داران جلسہ کامیابی بارے کوششیں اور تیاریوں کو اولیت دیں۔