بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی اور آواران سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سمیت پندرہ افراد حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیے گئے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ میں لاکھا ناڑی کے مقام سے فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت تیرہ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔
مقامی ذرائع نے کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے باعث مذکورہ افراد پہاڑی علاقوں سے شہر کی جانب نقل مکانی کررہے تھے۔حراست میں لیے گئے افراد میں چار خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق جب فورسز نے ان افراد کو حراست میں لیا تو وہ سفر میں تھے جن کے پاس بڑی مقدار میں گندم، بڑی تعداد میں اونٹ اور دیگر مال مویشی بھی تھے جن کو فورسز کے اہلکار اپنے قبضے میں لیکر لے گئے۔
بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مطابق مذکورہ افراد میں شاہ گل ولد شاہ نواز بگٹی، شاد علی ولد شاہ داد بگٹی، میرو ولد گبرو بگٹی، پھوگو ولد مزارہاں بگٹی، ہوندا ولد جاڑا بگٹی، نصیوہاں ولد زرک بگٹی، ترکمان ولد زرک بگٹی، سمی خاتوں زوجہ زرک بگٹی، شاہ میر ولد بخت علی بگٹی، نصیبو خاتون زوجہ بخت علی بگٹی اور در بی بی دختر بخت علی بگٹی شامل ہے۔
Abductees belong to Habibani clan of Bugti tribe details of detainees are as follow;
1: Shahgul s/o Shah Nawaz Bugti
2: Shad Ali s/o Shahdad Bugti
3: Meero s/o Gabhro Bugti
4: Phogo s/o Mazahan Bugti
5: Honda s/o Jada Bugti
6: Nasiban s/o Zarak Bugti
7: Turkman s/o Zarak Bugti— BRPبلوچ رپبلکن پارٹی (@BRP_MediaCell) November 28, 2019
دریں اثنا آواران سے فورسز نے دو طالب علموں کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ذرائع کے مطابق نوجوانوں کو 25 نومبر کو پاکستانی فوج نے آواران کے علاقے ہارون ڈن سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کیا جن کی شناخت ساجد ولد قادربخش اور پرویز ولد صادق کے ناموں سے ہوئے ہیں۔