سیندک کراس پر بیٹھے ملازمین چوتھے روز بھی ایم آر ڈی ایل منیجمنٹ کی مزدور کش پالیسوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ برطرف ملازمین کا کہنا ہے کہ چائنیز کمپنی ایم آر ڈی ایل کی منیجمنٹ ان تمام ملازمین کو دیوار سے لگانا چاہتا ہے جو مزدوروں کی حق کی بات کرتے ہیں۔
خیال رہے سیندک پروجیکٹ پر پاکستان اور چینی کمپنیاں سونے اور تانبہ کے ذخائر پر گذشتہ کئی سالوں سے کام کررہی ہیں جس سے دونوں ممالک خصوصاً چائنیز کمپنیاں اربوں روپے کما چکی ہیں مگر کمپنی میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین کے معاشی حالات میں تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔
احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملازمین کو جبراً برطرف کرنے جیسے اقدامات سے علاقے میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا عوام پریشان ہیں اور دوسری طرف ایم آر ڈی ایل لوگوں کو سیندک سے نکال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حق کے لیے بیٹھے ہیں اس طرح ایم آر ڈی ایل منیجمنٹ ملازمین کو نہیں نکال سکتا ہے۔
احتجاجی کیمپ میں تفتان ،سیندک سے قبائلی معتبرین و دیگر اپنی اخلاقی حمایت کا اظہار کرنے روزانہ کی بنیاد پر آرہے ہیں، سیندک کے قبائلی رہنما حاجی عبدالحمید محمد حسنی نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور ملازمین سے اظہار یکجہتی کی اور کہا کہ چائنیز کمپنی ایم آر ڈی ایل ملازم کش پالیسوں کی میں پرزور مذمت کرتا ہوں اور انہیں تاکید کرتا ہوں کہ وہ تمام نکالے گئے ملازمین کو دوبارہ بحال کرے تاکہ لوگوں کے دلوں میں ان کے خلاف نفرت پیدا نہ ہوں اس طرح ملازمین کو نکالنے اور انہیں دھمکانے کا دور ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ملازمین کو واپس بحال کیا جائے گا اور ان کے تمام مسائل کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کیا جائے تاکہ پراجیکٹ اور ملازمین کے درمیان کوئی غلط فہمیاں نہ بن سکے۔