پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان قرض کی دلدل میں ڈوبتا جارہا ہے، سی پیک کے تحت 4.9 ارب جبکہ مجموعی قرضہ 74 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جس کے باعث معاشی ترقی متاثر ہورہی ہے، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر جلد ہی کام شروع کریں گے۔
اسد عمر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کا نظام اپگریڈ کرنا ضروری ہے، ہمارے پاس ٹرانسپورٹ کا انفرااسٹرکچر موجود نہیں، امریکا کے اندر ٹرانسپورٹ کا بہترین ںظام ہے، کراچی سرکلر ریلوے شاندار پراجیکٹ ہے، کے سی آر منصوبہ کئی سال پہلے مکمل ہوجانا چاہئے تھا، اس منصوبے پر جلد ہی کام شروع کریں گے تاہم ہمارا پہلا ہدف گرین لائن پراجیکٹ کی تکمیل اور کراچی میں پانی کے منصوبوں کو دیکھنا ہے، آئندہ ہفتے کے فور سمیت دیگر منصوبوں کا جائزہ اجلاس بلایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان قرض کی دلدل کے اندر ڈوبتا جارہا ہے، پاکستان کی معیشت قرض کے بوجھ تلے دبنا شروع ہوگئی، جس کی وجہ سے معاشی ترقی متاثر ہورہی ہے، سی پیک کے تحت پاکستان پر 4.9 ارب ڈالر جبکہ مجموعی طور پر 74 ارب ڈالر کا قرض ہے، چین سے لئے گئے قرضوں پر شرح سود صرف 2.34 فیصد ہے، گردشی قرضے حکومت کیلئے بڑا چیلنج ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سی پیک میں زراعت کے شعبے پر کام شروع کیا جارہا ہے، سی پیک کو مزید آگے لے کر جانا ہے، چین ٹیکنالوجی کی دنیا میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے، چین کے ساتھ ساتھ تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ امریکا سمیت تمام ممالک سے سرمایہ کاری پاکستان آئے۔
اسد عمر نے واضح کیا کہ سی پیک کے باعث دوست ممالک سے تعلقات میں کوئی خلل نہیں آئے گا، چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہے ہیں، خصوصی اقتصادی زونز سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، چین سے لئے گئے کمرشل قرضوں میں بھی کمی آئے گی