بلوچستان کے ضلع نوشکی سے فورسز کے ہاتھوں نوجوان حراست بعد لاپتہ ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز کلی جمالدینی کے آزات جمالدینی لائبریری سے سلال جمالدینی ولد منان کو فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے جہاں سالوں سے لاپتہ کچھ افراد بازیاب ہوئے ہیں تو اسی کے ساتھ حراست بعد گمشدگیوں کے واقعات بھی رپورٹ ہورہے ہیں۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے 2 نومبر 2019 کو آواران کے علاقے مالار سے لاپتہ کیے جانیوالے دوستین ولد ریاض، 30 اکتوبر 2019 کو آواران کے علاقے ماشی میں فورسز چیک پوسٹ سے حراست بعد لاپتہ کیے جانیوالے امتیاز ولد عبدالکریم کو بازیاب کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
واضح رہے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز گذشتہ ایک دہائی کے زائد عرصے سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کیخلاف احتجاج کررہی ہے۔