عراق میں مظاہرے جاری، مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند

120
عراق میں احتجاجی مظاہروں پر قابو پانےکے لیے دارالحکومت بغداد اور متعدد دیگر شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے،دوسری جانب سیکیورٹی فورسز نے بغداد میں عراقی ٹیلی ویژن کی عمارت کے قریب احتجاج کرنے والے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

عراق کے میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور سات زخمی ہوئے جبکہ عراقی سرکاری ذرائع نے عراقی دارالحکومت بغداد کے مظاہروں میں ایک سکیورٹی اہلکار سمیت پانچ افراد کی ہلاکت اور 60 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے بغداد کے الشہدا پل پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ قبل ازیں مظاہرین نے کربلا میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت میں گھس کر وہاں پر عراقی پرچم لہرا دیا۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم سے کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔ ایجنسی کے فوٹوگرافر نے تصدیق کی کہ پولیس کی فائرنگ سے کم سے کم چار افراد کو قتل کردیا گیا۔

دوسری جانب عراقی وزیر اعظم کے دفتر کے نزدیک العلاوی کے علاقے سے ایمبولینسوں کو زخمیوں کو لے جاتے دیکھا گیا ہے۔ دوسری جانب علاقے میں بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی دیکھنے میں آئی ہے۔

ایک تازہ پیش رفت کے مطابق مظاہرین نے وسطی بغداد میں وزارت انصاف کی طرف بڑھنے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی حکام نے جوابی کارروائی کی ہے۔ وزارت انصاف کی عمارت کے قریب بڑے پیمانے پر آتش زدگی دیکھی گئی۔

سیکیورٹی فورسز نے ہجوم پر آنسو گیس شیل فائر کیے۔ عراقی فوج کے ترجمان نے وزارت انصاف کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین کو منتشر کرنے کا اعلان کیا۔