سندھ یونیورسٹی کے طلباء پر احتجاج کرنے پر بغاوت کا کیس درج کیا گیا ہے۔
طلباء نے گذشتہ رات سندھ یونیورسٹی جامشورو کے بوائز ہاسٹل میں پانی اور دیگر مطالبات کے مسئلے پر احتجاج کیا تھا۔ ایف آئی آر میں درجنوں طلباء کے اوپر پاکستان کے خلاف بغاوت کے نعرے لگانے اور دیگر تعزیرات کے تحت کیسز داخل کیے گئے ہیں۔
ایف آئی آر میں 17 طلباء کو نامزد کیا گیا ہے جن میں فراز چوليانی، راشد زرداری، سلامت زنئور، نادر لاکھير، امير شاھ، انصار برڑو و دیگر شامل ہے۔
خیال رہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی سندھ یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے سالانہ سندھی ثقافتی تہوار کی سرگرمیاں شروع کی گئی ہے کچھ حلقوں کا موقف ہے ریاستی ادارے ان پروگراموں سے سے خوفزدہ ہوکر سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعے طلباء کے اوپر بغاوتوں کے مقدمات درج کروا رہے ہیں۔
دریں اثنا ورلڈ سندھی کانگریس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سندھ یونیورسٹی کے طلباء کے خلاف بغاوت کی ایف آئی آر طلباء کو ہراساں کرنے کا بدترین عمل ہے، جس کی سخت الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔ سندھ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ریاستی دہشت کی طرف دھکیلنے کی سازش کے خلاف بھرپور مذمت اور مزاحمت کرنی ہوگی۔