بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ سرمچاروں نے دو نومبر کو ایک ریاستی مخبر بختیار عرف جانو ولد تاج محمد سکنہ کیلکور شیزدان کو گرفتار کیا۔
اس سے پہلے بھی اسے گرفتار کرکے تنبیہہ کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا مگر وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا اور قابض ریاست کا ساتھ دیتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ حراست میں پوچھ گچھ اور تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ وہ لوگوں کو دھمکاکر پاکستانی فوج کے سامنے حاضر ہونے پر مجبور کرتا رہا ہے، جسے بعد میں سرنڈر کا نام دیا گیا ہے، ساتھ ہی وہ کئی لوگوں کو اغواء اور لاپتہ کرنے میں ملوث ہے۔ اس نے یعقوب اور نظر کا نام دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ ان کے ذریعے پاکستانی فوج اور اس کے خفیہ اداروں سے رابطے میں تھا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ یہ علاقہ عین سی پیک روٹ پر واقع ہے اور یہاں پاکستانی فوج نے کئی بلوچوں کو اغوا اور شہید کیا ہے۔ سینکڑوں گھروں کو جلایا ہے۔ اس طرح اس نسل کشی میں پاکستانی فوج کا ساتھ دینے پر ریاستی مخبر بختیار کو دو نومبر کو اقبال جرم کے بعد موت کی سزا دے دی گئی۔