دکی: مظاہرین پر تشدد کے واقعے پر اسسٹنٹ کمشنر کیخلاف مقدمہ

132
فوٹو: ویڈیو سکرین شاٹس

بلوچستان کے ضلع لورالائی میں سیشن عدالت نے مظاہرین پر فائرنگ کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر دکی میران بلوچ اور رسالدار اسرار احمد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

سات اکتوبر کو تاجروں اور سیاسی جماعتوں نے دکی بازار میں احتجاج کیا تھا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر دکی میران بلوچ نے اپنے درجنوں مسلح گارڈز کے ہمراہ احتجاج کرنے والوں پر دھاوا بول کر فائرنگ کی تھی۔

اس واقعے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں اسٹنٹ کمشنر کو ’فلمی ہیرو‘ کی طرح مسلح افراد کی قیادت کرتے ہوئے مظاہرین پر دھاوا بولتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا گیا کہ مظاہرین سڑک پر بیٹھے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔ اس دوران اسٹنٹ کمشنر درجنوں مسلح افراد کے ہمراہ آتے ہیں اور فائرنگ کرتے ہوئے مظاہرین کے درمیان گھس جاتے ہیں اور مظاہرین کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کرتے ہیں۔

مظاہرین نے فائرنگ سے بچنے کیلئے ادھر ادھر بھاگنا شروع کیا اور اسٹنٹ کمشنر مسلح افراد کے ہمراہ ہجوم کو چیرتے ہوئے دوسری طرف نکلے۔

اس واقعہ کے خلاف انجمن تاجران نے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی مگر شنوائی نہ ہوئی جس پر تاجر رہنماء ملک امیر محمد ناصر نے مقدمہ درج کروانے کیلئے سیشن عدالت میں درخواست دائر کردی۔

سیشن عدالت نے منگل کو درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر دکی میران بلوچ اور رسالدار اسرار احمد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

اس واقعہ کے خلاف تاجر برادری نے دکی بازار میں شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کی تھی۔