مکران سوشل ایکٹیوسٹس MSAکے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جی آر ملا پبلک لائبریری جیونی کی عمارت کا کام مکمل کیا جائے اور شہید زاہد آسکانی لائبریری پروم کیلئے عمارت کی منظوری دی جائے۔
ترجمان نے کہا کہ مکران میں کتاب کلچر کو فروغ دینے کیلئے لائبریریوں کو آباد کرنے کی ضرورت ہے، بلوچستان حکومت کی جانب سے منظور شدہ درجنوں لائبریریوں کے عمارت اب تک مکمل نہ ہوسکے اور علاقے میں درجنوں لائبریریاں صرف برائے نام موجود ہیں۔ جیونی میں بلوچی زبان کے نامور شاعر مرحوم جی آر ملا کے نام سے منسوب لائبریری کی عمارت اب تک مکمل نہ ہوسکی جس کا افتتاح 2017 کو کیا گیا تھا۔ 2.476 ملین روپے کی لاگت سے بننے والے اس پبلک لائبریری کی عمارت کی تعمیرات کا کام اپریل 2017 کو شروع کیا گیا تھا لیکن دوسال گزرنے کے باوجود بھی لائیبریری کا کام مکمل نہ ہوسکا۔ لائبریری کی ادھوری بلڈنگ بھوت بنگلے کا منظر پیش کررہی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ جیونی کا شمار تعلیمی حوالے سے ضلع گوادر کے پسماندہ علاقوں میں ہوتا ہے جہاں تعلیمی سہولیات کا فقدان ہے اور نوجوان تعلیمی سرگرمیوں اور کتاب کلچر نہ ہونے کی وجہ مختلف سماجی برائیوں کا شکار ہورہے ہیں۔ بلوچستان حکومت سمیت علاقائی نمائندگان اور ضلعی انتظامیہ جیونی پبلک لائیبریری کی عمارت کا کام تکمیل تک پہنچائے جس سے علاقے کے نوجوان مستفید ہوں گے۔
درایں اثنا ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایم ایس اے پنجگور کے سرگرم رکن فدا بلوچ کی جانب سے پروم میں ‘شہید زاہد آسکانی’ کے نام سے لائیبریری کی تحریک چلائی جارہی ہے اس ضمن میں مختلف اکیڈمیوں اور شخصیات نے تقریباً تین ہزار کتابیں ڈونیٹ کی ہیں لیکن لائبریری کیلئے بلڈنگ نہ ہونے کی وجہ ان کا خواب ادھورا ہے، شہید زاہد آسکانی لائیبریری پروم کیلئے علاقے کے ایک معزز شخص نے اپنا ذاتی زمین بھی پیش کیا ہے لیکن حکومتی نمائندوں کی جانب سے اب تک کوئی امداد کا اعلان نہیں ہوا ہے۔
مکران سوشل ایکٹیوسٹس بلوچستان حکومت سمیت علاقائی نمائندوں سے اپیل کرتی ہے کہ شہید زاہد آسکانی لائبریری پروم کی عمارت کیلئے اقدام اٹھائیں۔