جمیعت علماء اسلام نے پلان بی ختم کرنے کا اعلان کر دیا

365

پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کی نمائندہ رہبر کمیٹی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحت ملک بھر میں جاری دھرنوں کو ختم کرنے کا اعلان کردیا

اسلام آباد میں رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد سربراہ کمیٹی اکرم درانی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اجلاس میں موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا

اکرم درانی نے کہا کہ آزادی مارچ اور نواز شریف کے باہر جانے کے فیصلے کے بعدحکومت بوکھلا گئی ہے، عمران خان کی کل کی تقریر حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔

اکرم درانی نے اعلان کیا کہ رہبر کمیٹی نے پلان بی کے تحت ملک بھر میں لاک ڈاؤن اور سڑکوں کی بندش ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ملک بھر کی سڑکیں کھول دی جائیں۔

اکرم درانی نے کہا کہ اب ہم ضلعی سطح پر مشترکہ احتجاجی جلسے کریں گے، اب احتجاج کا دائرہ کار ضلعی سطح پر ہوگا۔

اکرم درانی نے کہا کہ اجلاس میں رہبر کمیٹی نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا فیصلہ کیا ہے، مولانا فضل الرحمان اس حوالے سے قائدین سے رابطے کر کے تاریخ کا تعین کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں الیکشن کمیشن کے ممبران کے نام تجویز کریں گی، رہبر کمیٹی کل الیکشن کمیشن کے سامنے فارن فنڈنگ کیس کیلئے مظاہرہ کرے گی۔

اکرم درانی نے کہا کہ رہبر کمیٹی نے اپنے چار نکات کا دوبارہ اعادہ کیا یعنی وزیر اعظم کو فوری طور پر جانا ہو گا، فوری آزاد اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں، یہ اپوزیشن کی 9 جماعتوں کے متفقہ فیصلے ہیں۔

اکرام درانی نے کہا کہ رہبر کمیٹی کا طویل اجلاس ہوا جس میں تمام سوالات و جوابات ہوئے، باتوں میں فرق گھروں میں بھی آتا ہے، ہم 9 سیاسی جماعتیں ہیں بعض معاملات پر اختلاف بھی ہوسکتا ہے، رہبر کمیٹی کے ممبران کنٹینرز پر مسلسل آتے رہے ہیںسربراہ رہبر کمیٹی نے کہا کہ اس وقت حکومت دیوار سے لگ چکی ہے، پلان بی کے بعد کسی اور پلان کی ضرورت نہیں رہے گی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنماء فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہم اکرم درانی سے مکمل اتفاق کرتے ہیں، چوہدری برادران سے مذاکرات سے متعلق بات ہوئی جس پر اکرم درانی کی وضاحت پر مطمئن ہیں۔