بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ واقعہ بلوچستان میں پروان چڑھتی تعلیم دوستی کے خلاف گہری سازش ہے واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام احتجاجی جلسہ سے مرکزی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جلسہ میں پارٹی کارکنوں اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی، جلسے سے صدر جلسہ بی این پی(عوامی)کے مرکز سیکرٹری انسانی حقوق سعید فیض بلوچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی، مرکزی لیبر سیکرٹری نور احمد بلوچ، مرکزی سیکرٹری زراعت سید اکبر شاہ و دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
سعید فیض بلوچ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی واقعہ گہری سازش ہے اس کے اصل ذمہ دار کوئی اور ہوں گے وائس چانسلر صرف مہرا بنے ہیں یہ واقعہ بلوچستان کی روایات کو پامال کرنے کی مذموم کوشش ہے جس کے ذمہ داروں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی عوامی نے ہمیشہ ایسی عمل کی مذمت کی ہے جس سے بلوچستان کے عوام کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو یونیورسٹی واقعہ بلوچستان میں آباد قوموں کی عزت اور ننگ ناموس پر حملہ ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی اس صوبے کی سب سے عظیم درسگاہ ہے اور اس ادارے میں اس طرح کا شرمناک عمل قابل معافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم مسئلے پر بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے، واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتارکیا جانا چاہیے۔
مقررین نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی واقعہ نے اس عظیم تعلیمی ادارے میں علم حاصل کرنے والے ہر طالب علم اور ان کے والدین کوکرب اور پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے اور وہ اپنی عزت نفس کیلئے پریشان ہے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو جتنی بھی سزا دی جائے کم ہے۔
احتجاجی جلسہ میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اس موقع پرکئی افراد نے بی این پی عوامی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا۔