جامعہ بلوچستان جنسی اسکینڈل تحقیقات میں کوئی سنجیدہ نہیں – طلباء ایکشن کمیٹی

174

بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری سلمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے یونیفارم لازمی کرنے کانوٹیفیکیشن حالیہ ہراسگی اسکینڈل کوچھپانے کی مذموم کوشش ہے،طلباء وطالبات کو ہراساں کرنے سمیت یونیورسٹی میں گذشتہ پانچ سالوں سے مالی کرپشن کی شفاف تحقیقات کیلئے ٹرانسفر پوسٹنگ کومنسوخ کرکے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر کوئٹہ زون کے صدر اعجازبلوچ،بلوچستان یونیورسٹی یونٹ کی ڈپٹی سیکریٹری جنرل زہرہ بلوچ، شاہزین بلوچ ودیگربھی موجودتھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے نے بھی خدشات کااظہارکیا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی بنائی گئی کمیٹی،ایف آئی اے اوریونیورسٹی انتظامیہ حالیہ اسکینڈل کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں ہیں،یونیورسٹی انتظامیہ اسکینڈل میں ملوث افرادکوکمیٹیوں کے سامنے پیش کرکے ان کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے مسئلے کودبانے کی کوشش کررہی ہے، یونیورسٹی رجسٹرار کا کبھی کشمیر یکجہتی مارچ توکبھی دوسرے بہانے بناکرطلباء کااحتجاج روکنے کی سازش اورکمیٹی کی جانب سے ثبوت نہ ہونے کا رونا اس بات ثبوت ہے کہ کیس کوسردخانے کی نظرکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، یونیورسٹی تحقیق وتخلیق کے آزادانہ مراکزہوتے ہیں، جہاں طلباء وطالبات ریسرچ کرکے نئے خیالات کو پروان چڑھاتے ہیں تاہم بلوچستان یونیورسٹی میں مختلف حربے استعمال کرکے طلباء کو پریشانی میں مبتلا کیاجارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شنید میں آیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلراوراسکینڈل کے مرکزی کرداروں میں شامل جاوید اقبال کوپنجاب یونیورسٹی میں ڈین فیکلٹی آف فارمیسی تعینات کیاگیا ہے جوکہ تشویشناک ہے تحقیقات مکمل ہونے تک انہیں کسی بھی عہدے پرتعینات نہ کیاجائے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ سال کے دوران ہونے والی مالی بدعنوانیوں کی وجہ سے بلوچستان یونیورسٹی مالی بحران سے دوچارہے اورملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہورہی ہے دوماہ سے اساتذہ ودیگرملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن کی ادائیگی نہیں کی جاسکی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا یونیورسٹی آف بلوچستان انتظامیہ یونیفارم کانوٹیفکیشن واپس لے کر اس دوران ہونے والی ٹرانسفرپوسٹنگ کو منسوخ کرکے ہراسگی سمیت مالی بدعنوانیوں کی شفاف تحقیقات عمل میں لانے کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔