ضلع کیچ کے تحصیل تمپ کے علاقے نذر آباد کے رہائشی نورجہان قومی نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی فورسز کے اہلکار آئے روز میرے گھر میں آکر میری بیٹی سہیلہ قومی اوربیٹوں کے بارے میں پوچھتے ہیں،سوشل میڈیا میں ہمارے بارے میں پروپیگنڈہ کیا جارہاہے کہ ہمارا سرمچاروں سے تعلق ہے اورمیری بیٹی سہیلہ قومی اوربیٹے تربت کیمپ میں آکر سرینڈرکریں ۔
انہوں نے کہاکہ میرے بچوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے اورہمارا کسی بھی مسلح و سیاسی تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں ،میرے بیٹے بیرون ملک میں مزدوری کررہے ہیں ،اسلئے آئے روز میرے گھر میں چھاپہ لگا کر مجھے اورمیرے بچوں کو ذہنی طور پر اذیت دیکر پریشان نہ کیا جائے ، وزیراعلی اورکمشنر مکران نوٹس لیکر ہمیں تحفظ فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے بےروزگاری سے تنگ آکر بیرون ملک چلے گئے ہیں ۔
دریں اثناءخاتون نورجہان کی بیٹی سہیلہ قومی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ مجھے گذشتہ کئی دنوں سے سرکاری اہلکار تنگ کر رہے ہیں اور میرے گھر آکر بار بار میرے بارے میں پوچھ گچھ کر کے چلے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے میرے گھر میں میری بوڑھی ماں انتہائی پریشان ہے ، مںں ایک نہتی عورت ہوں اور یہ بات میری سمجھ سے بالا تر ہے کہ مجھ سے ایسی کیا غلطی ہوئی ہے جس کی پاداش میں مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے جبکہ میرا کسی منفی سرگرمی سے دور کا بھی رشتہ نہیں ہے اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت یا تنظیم سے میراکوئی تعلق ہے مگر اس کے باوجود آئے روز میرے گھر کے اندر گھس کر میرے بارے میں پوچھنا مجھے ذہنی اذیت سے دوچار کر رہا ہے، چیف جسٹس آف بلوچستان ،کمشنرمکران ،ڈپٹی کمشنرکیچ، کمیشن برائے انسانی حقوق کی تنظیم اوردیگر متعلقہ سرکاری ادارے ایک نہتی عورت کوہراساں کرنے پر ایکشن لیں اور مجھے تحفظ دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کاروائیوں سے مجھے اور اہلخانہ کو ذہنی مشکلات سے دوچار کر دیا ہے اور میں ایک بے گناہ عورت ہوں ، مجھے کسی سے کوئی وابستگی نہیں ہے ،اگرکسی اہلکار یا ادارے کو میرے کردارپر شک ہے تو علاقے کے لیویز اور معتبرین کے ذریعے مجھے آگاہ کرے تاکہ میں اپنی وضاحت کرسکوں۔