بی ایس او نے بلوچ قومی جہد آزادی میں بنیادی کردار ادا کیا – ظہور گل بلوچ

241

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابق سینٹرل کمیٹی ممبر ظہور گل بلوچ نے بی ایس او کے 52 ویں یوم تاسیس کے موقع پر طالب علم رہنماؤں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس او نے بلوچ قومی جہد آزادی میں بنیادی کردار ادا کیا جسکی بدولت آج بلوچ نوجوان شعور کے ہتھیار سے لیس اپنی قومی شناخت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں کے کہا کہ بی ایس او نے تمام نشیب و فراز کے باوجود اپنی وجود اور قومی سوال کو علمی و انقلابی صورت میں زندہ رکھتے ہوئے بلوچ نوجوانوں کی پرورش میں ماں کا کردار بنھایا۔

سابق سنیٹرل کمیٹی ممبر ظہور گل بلوچ نے مزید کہا کہ جب ریاستی ہتھکنڈے اور پارلیمانی نظام بلوچ ذہنوں و سماج پر غالب ہو چکا تھا تو اس وقت انقلابی رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے 2002 میں بی ایس او کو ریاستی پارلیمان اور انکی غلامی سے آزاد کرایا اور بی ایس او آزاد کی شکل میں ایک بار پھر بی ایس او اپنے بنیادی سلوگن علم، شعور، آگاہی اور قومی شناخت کے راستے پر گامزن ہوا، اس میں کوئی مغالطہ نہیں کہ دنیا کی تمام طلباء تنظیموں سے الگ بی ایس او نے اپنی پہچان بنائی جسکی وجہ بلوچ نوجوانوں کی اپنی لہو سے تنظیم کی آبیاری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ بی ایس او کے رہنماؤں، کارکنوں نے روز اول سے اور 2002 کے بعد اپنی شہادتوں سے اس تنظیم کو ایک ایسی پہچان دی ہے جو تاریخ میں شاید ہی کسی طلبا تنظیم کو یہ شرف حاصل ہوسکی ہو۔

ظہور گل بلوچ نے مزید کہا کہ آج 52 ویں یوم تاسیس تجدید عہد کا دن ہے اور بلوچ اسٹوڈنٹس مبارک بار کے مستحق ہیں کہ تمام ریاستی جبر و بندشوں کے باوجود وہ کتاب و قلم سے محبت کی مثال قائم کرتے ہوئے اپنی قومی سوال برائے شناخت کے لیے برسر پیکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس او آزاد نے نہ صرف تنظیم کے وجود کو تنظیمی ڈھانچے میں ڈھالا جس کے لیے بی ایس او کی وجود رکھی گئی بلکہ آج بی ایس او آزاد کے کارکنوں، رہنماؤں کی انتھک قربانیوں و جہد نے بلوچ جہد آزادی کو صحیح معنوں میں انقلابی ڈھانچے میں ڈھال کر قومی آزادی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ظہور گل بلوچ نے مزید کہا کہ موجودہ بی ایس او آزاد کے قیادت پر مزید ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ بی ایس او آزاد کو مزید مضبوط بناتے ہوئے نوجوانوں کومنظم کریں تاکہ وہ شعوری جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں۔