تحصیل بھاگ سے تعلق رکھنے والے محکمہ تعلیم کے ملازمین جن میں فی میل ٹیچرزاور کلرک شامل ہیں،جو گذشتہ چھ مہینے سے تنخوہوں سے محروم ہیں تنخواہوں کی بندش کی وجہ سے ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی ہے۔
محکمہ تعلیم کے جن میں فی میل ٹیچرزاور کلرک کی تنخواہ بند ہیں وہ اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں کیونکہ چھ ماہ کے دورانیہ میں وہ دکانداروں کے مقروض ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے دکانداروں نے انھیں سودا سلف تک دینا بند کردیا ہے اس کے علاوہ ان کے بچے جو سکولوں میں پڑھتے ہیں وہ سکولوں کے فیس دینے سے بھی قاصر ہیں، سکولوں کے فیس ادا نا کرنے کی بناء پر ان کے بچوں کو سکول سے بھی نکال دیاگیا ہے۔
اس موقع پر متاثرین سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتلا یا کہ گذشتہ چھ مہینے سے ہماری تنخواہیں بند ہیں تنخواہوں کے بندش کی وجہ سے ہم انتہائی سخت پریشان ہیں اور ذہنی مریض بن چکے ہیں، ہمارے گھریلو حالات انتہائی مخدوش ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنی تنخواہوں کی بندش کے متعلق حکام بالا کو کافی درخواستیں دی ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے اور ہمیں یہی کہا جارہا ہے کہ آپ مسنگ پوسٹ پر ہیں جبکہ بیماری اور دیگر زندگی کی ضروریات اور ایمرجنسی کے حوالے سے بھی ہم سخت پریشانی اورکرب سے گزررہے ہیں