پاکستان توسیع پسند چین کے ساتھ ملکر اپنے ناکام عزائم کی تکمیل کرتے ہوئے ایرانی و پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کے سرحد پر باڑ لگانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر کیا۔
بشیر زیب بلوچ نے کہا کہ قابض پاکستان توسیع پسند چین کی مدد سے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کرتے ہوئے ایرانی مقبوضہ بلوچستان اور پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کے بیچ کھینچے غیرقانونی سرحد پر باڑ کھڑی کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے،بلوچ ہمیشہ ایسے سامراجی عزائم کے خلاف مزاحمت کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اس طرح کی کالونیل مہم جوئیوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
بی ایل اے سربراہ نے اپنے خیالات کا اظہار ایک ایسے موقع پر کیا جب پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان اور چینی حکام کے درمیان سی پیک کے نویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ترجیحی طور پر افغان اور ایران سرحدوں پر مکمل باڑ لگانے کا عزم کرتے ہوئے پاکستان نے منگل کو چین سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو بڑھانے کے لئے مین ریلوے لائن (ایم ایل ون)، دیگر سڑک اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مالی اعانت کرنے کا مطالبہ کیا۔
سی پیک کے نویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کے اجلاس کے اختتام پر دونوں فریقوں نے گوادر اسمارٹ سٹی ماسٹر پلان کی بھی منظوری دی، صحت اور تجارت کے شعبے میں تعاون کے لئے مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیئے گئے۔
پاکستانی وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کے مطابق 2400 کلومیٹر پر محیط پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام 10 سال پہلے ہی مکمل ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ کام 2020 تک مکمل ہوجائے گا اور ایران کی سرحد پر بھی اسی رفتار کو یقینی بنایا جائے گا۔
دونوں فریقین نے کانوں اور معدنیات کے شعبوں خصوصاً تانبے اور سونے کی کھدائی اور انخلاء میں پیشرفت پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے معاشرتی شعبے کی ترقی کی تکمیل کو تیز کرنے کا عندیہ دیا جس کے لئے چین نے 1 بلین ڈالر کی گرانٹ کا وعدہ کیا ہے۔
خیال رہے بلوچ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے بلوچستان کو غیر فطری ڈیورنڈ لائن کے ذریعے بلوچستان کو تقسیم کیا گیا ہے جس کے باعث بلوچستان کا ایک حصہ ایران اور ایک حصہ افغانستان میں شامل ہے۔ بلوچ حلقے اس تقسیم کے خلاف بارہا اپنے ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں۔