جمیعت علماء اسلام کے سربراہ فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں آئین و قانون میں رہتے ہوئے لڑنا آتا ہے، امریکا اور یورپ سے دوستی چاہتے ہیں، غلامی سے انکار ہے، نہ غلامی قبول ہے، نہ کسی ادارے کو غلام رہنے دیں گے۔
جے یو آئی ف کا مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اہم مشاورت اجلاس ہوا جس میں آزادی مارچ کے مستقبل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک بھر کی اہم شاہراہوں کی بندش سمیت دیگر امور زیر غور آئے۔
مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جابر اور ناجائز حکومت کے خاتمہ کیلئے سفر جاری رہے گا، ناجائز حکومت کا خاتمہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے، یہ تحریک آگے بڑھے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کہتا ہے نواز شریف تلاشی نہیں دے رہا، تلاشی دے، انہوں نے 61 ویں بار عدالت کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی اور ناکامی ہوئی، حکمرانوں کے احتساب کے سلسلے میں الیکشن کمیشن پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بھارت اسرائیل اور دیگر ممالک سے امداد لے کر چلتے رہے، اسٹیٹ بینک اپنی رپورٹ میں کہتا ہے کہ تحریک انصاف نے 20 اکاؤنٹس کا نہیں بتایا، عمران خان اب خدا اور قوم کی گرفت میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے متاثرین میرے پاس آئے اور بتایا کہ کس طرح ان کے ساتھ زیادتی کی گئی، اتنے بڑے مجمع کے مناظر میڈیا دکھانے سے قاصر ہے، صحافتی برادری دھرنے کا حصہ بنے ان کے حقوق کی بھی بات کریں گے ۔
فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اربوں روپے ڈبو دیئے، بیرونی سرمایہ کاری چلی گئی، پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا غلام بنا دیا، پاکستان کا بجٹ آئی ایم ایف تیار کرتا ہے، اسٹیٹ بینک اور دیگر اداروں کے سربراہان آئی ایم ایف کے ملازم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے کارکنان افواج اور اداروں کو عزت دینا چاہتے ہیں، نہ غلامی قبول کررہے ہیں اور نہ کسی ادارے کو غلام رہنے دینا چاہتے ہیں، امریکا کو کہنا چاہتے ہیں کہ دوستی کرے، غلامی سے انکار کرتے ہیں۔
جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تمام پارٹیوں سے مشاورت کر رہے ہیں، حکومت پر اپنا دباو بڑھاتے جائیں گے، ہم جو فیصلہ کریں گے اس سے مزید دباؤ بڑھے گا، ہم میدان و صحرا میں لڑیں گے، ہمیں آئین و قانون میں رہتے ہوئے لڑنا آتا ہے۔
اس سے قبل آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنماء مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مختلف قومیتوں اور زبان بولنے والے بستے ہیں، اسلام ایک ایسا رشتہ ہے جس پر یہ تمام قومیتیں یکجا ہیں، بعض قوتیں پاکستان کو سیکولر ریاست بنانا چاہتی ہیں، سیکولر ریاست بھارت میں آئے روز مسلمان قتل ہو رہے ہیں، کشمیر میں ظلم کا بازار گرم ہے، خواتین کی عصمت دری اور بچے قتل ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو معلوم ہی نہیں کہ اسلامی فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے، اسلامی فلاحی ریاست کا پہلا مقصد عدل فراہم کرنا ہے، جس سے امن آتا ہے، معیشت بہتر ہوتی ہے اور خوشحالی آتی ہے۔