دورے میں امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات سمیت ایران میں افغان مہاجرین کے بابت بات چیت ہوئی ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق افغان طالبان کے خلیجی ملک قطر میں واقع سیاسی دفتر کا ایک وفد ملا برادر کی سربراہی میں ایران کا دورہ کیا ہے ۔
سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر دورے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ تہران میں وزیر خارجہ جواد ظریفی سے ملاقات میں امریکہ کے ساتھ جاری امن مذاکرات کے علاوہ ایران میں مقیم افغان مہاجرین کے بابت بھی گفتگو ہوئی ۔
سہیل شاہین کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے بھی کہا کہ مہاجرین کے مسائل و باعزت واپسی کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ۔
واضح رہے کہ امریکہ ایک طویل عرصے سے ایران پرخلیجی ممالک اور افغانستان میں مسلح گروپوں کو کمک کرنے کا الزام لگاتے ہیں تاہم دوسری جانب طالبان کا موقف ہے کہ وہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، اور ان کے افغانستان سے باہر کسی بھی قسم کے جنگی عزائم نہیں ۔
بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق ایران آورطالبان کے اہداف مشترک ہیں کیونکہ دونوں ہی امریکہ اور داعش کے خلاف ہیں ۔
خیال رہے کہ افغان طالبان کا ایران کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ کی جانب سے تعطل کے شکار امن مذاکرات کو دوبارہ بحال کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔