آواران سے لاپتہ خواتین کو اسلحہ و گولہ بارود کے ہمراہ منظر عام پر لایا گیا

859

بلوچستان کے ضلع آواران کے مختلف علاقوں سے گذشتہ روز پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لینے کے بعد لاپتہ ہونے والے خواتین کو لیویز فورس منظر عام پر لے آئی جبکہ اور ساتھ ہی ان پر بلوچ مسلح تنظیموں کی سہولت کاری کے الزامات عائد کیے گئے ۔

بلوچ خواتین جن میں بی بی سکینہ، سید بی بی، نازل اور حمیدہ شامل ہیں، کو گذشتہ روز مختلف علاقوں سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

خواتین کی گمشدگی کے بعد بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

مذکورہ خواتین کو چوبیس گھنٹے بعد منظر عام پر لایا گیا ہے، لیویز حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ آواران کے مقامی افراد کی شکایات اور نشاندہی پر لیڈیز پولیس اور لیویز کے دستے نے سی ٹی ڈی سکواڈ کے ہمراہ کارروائی کر کے چند جرائم پیشہ خواتین کو گرفتار کیا گیا۔

لیویز حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ خواتین بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل ایف اور بی ایل اے و دیگر کے لئے سہولت کار کے طور پر بھی کام کرتی رہی ہیں۔

لیویز حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپے کے دوران ان کے قبضے سے بارودی مواد اور اس سے متعلقہ اشیاء کے علاوہ اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے جبکہ خواتین کے خلاف مذکورہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے۔