کیچ میں اساتذہ کی برطرفی مظلوم قوم کو تعلیم سے دور رکھنے اور بلوچ اساتذہ کی ذاتی بے قدری، حکومت کی غیر سنجیدگی، نااہل سیاسی قائدین کا تعلیم کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کرنے کے ہھتکنڈوں کو واضع کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بی ایس او پجار کے صوبائی صدر گورگین بلوچ نے کیا۔
انہوں نے کہا اساتذہ کا ہمیشہ تعلیمی بہتری کے لیے بی ایس او کے ساتھ دائمی رشتہ قائم رہا ہے، اساتذہ نے تعلیمی بہتری کے لیے رفاقت پروان چڑھانے کی کوشش کی ہے ہمارے اساتذہ ہمارے قوم کے اثاثے ہیں انہیں سیاست کی بھینٹ چھڑانے کے بجائے پڑھنے پڑھانے کا موقع دیا جائے۔ بلوچستان تعلیمی پسماندگی کی وجہ سے پسماندہ صوبہ سمجھا جاتا ہے مگر یہان اپنی قیمتی وقت کا قربان کرنے والے اساتذہ ہمیشہ زیر اثر رہے ہیں حکومت کو چاہیے تعلیمی بہتری کے لیے اساتذہ کو مختلف ٹریننگ کورس دیا جائے نا کہ انہیں اذیت دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا معاشرے کے تبدیل کرنے کے جہد میں اساتذہ نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں یہی اساتذہ کی مرہون منت ہم مظلوم اقوام نے اپنی حق حقوق جان لیے ان کے ساتھ زیادتی قوم کے ساتھ زیادتی کی مترادف ہے، حکومت کو چایئے انہیں فوراً بحال کرکے تعلیمی فکری طریقہ کار اپنائیں اور ہر بچہ تعلیم کی روشنائی سے آشناہ ہو۔