اسٹاک ہوم میں دی رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسس نے 2019 کا نوبیل انعام برائے کیمیاء کا اعلان کیا۔
نوبیل انعام مشترکہ طور پر امریکا کے جون بی گڈانف، برطانیہ کے ایم اسٹینلے اور جاپانی ماہر اکیرا یوشینو کو دیا گیا۔ یہ انعام ماہرین کو لیتھیئم آئن بیٹری کی تیاری پر دیا گیا۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق لیتھیئم بیٹری انسانی زندگیوں میں انقلاب لاچکی ہے، اب یہ بیٹریاں موبائل فون، لیپ ٹاپ اور بجلی سے چلنے والی گاڑیوں میں استعمال کی جارہی ہیں۔
The 2019 #NobelPrize in Chemistry has been awarded to John B. Goodenough, M. Stanley Whittingham and Akira Yoshino “for the development of lithium-ion batteries.” pic.twitter.com/LUKTeFhUbg
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 9, 2019
اس اعلان کے بعد جون بی گڈانف نوبیل انعام حاصل کرنے والے عمر رسیدہ سائنسدان بن گئے ہیں۔ جرمنی میں پیدا ہونے والے امریکی سائنسدان کی عمر 97 برس ہے اور وہ اس عمر میں بھی امریکا کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں مکینیکل انجینئرنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔
نوبیل انعام حاصل کرنے والے تینوں سائنسدانوں کو 90 لاکھ سوئیڈش کرونا دیے جائیں گے جو کہ پاکستانی روپوں میں 14 کروڑ 19 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے جبکہ یہ انعامی رقم تینوں میں مساوی تقسیم کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز طبیعیات کا نوبیل انعام برائے 2019 مشترکہ طور پر 3 سائنسدانوں کو دیا گیا۔ جیتنے والوں میں ایک 84 سالہ کینیڈین نژاد امریکی سائنسدان جیمز پیبلز اور سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے دو سائنسدانوں 77 سالہ مائیکل میئر اور 53 سالہ دیدیئر کوئلو نے جیتا۔
سال 2019 کیلئے طب کا نوبیل انعام بھی مشترکہ طور پر 2 امریکیوں ولیم کیلن ، گریگ سمینزا اور ایک برطانوی سائنسدان سر پیٹر ریٹ کلف کو دیا گیا۔