کوئٹہ: میڈیکل طالبات ہاسٹل سے بیدخل، گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا

181

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں میڈیکل یونیورسٹی کے طالبات نے ایک دفعہ پھر احتجاجاً گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دے دیا، ہاوس آفیسرز کے رہائش کا مسئلہ کئی دنوں چل رہا ہے مگر گذشتہ دنوں یہ مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے۔

بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے گرلز ہاسٹل کے مسئلے کو حل کرنے میں بلکل سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ہیلتھ سیکرٹری کے واضح احکامات کے باوجود یونیورسٹی طلبہ کو ہاسٹل میں رہائش دینے سے گریزاں ہیں اور طلبہ آج دوبارہ گورنر ہاوس کے سامنے احتجاج پر مجبور ہیں اور انصاف کے طلبگار ہیں

یہ بھی پڑھیں: بلوچ و پشتون طالب علموں کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے – بی ایس او آزاد

بیان میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار یونیورسٹی سیکرٹری کے سامنے کیئے گئے اپنے وعدے سے مکر رہے ہیں، طلبہ مسلسل ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ ڈاکٹرز فورم یونیورسٹی انتظامیہ کو بتانا چاہتی ہے کہ ہمارے صبر کا اور امتحان نہ لیا جائے اور طلبہ کا مسلئہ مستقل طور پہ حل کیا جائے۔ بلوچ ڈاکٹرز فورم اس مشکل کی گھڑی میں اپنے طلبہ کو اکیلے نہیں چھوڑے گی اگر یونیورسٹی جلد ہی اس مسلئے کو حل نہیں کرتی تو بی ڈی ایف ہر طرح کے احتجاج کا حق رکھتی ہے۔

مزید پڑھیں: بیوٹمز انتظامیہ طلباء کے زندگیوں کیساتھ کھیل رہا ہے – بی ایس اے سی

خیال رہے دو روز قبل بھی مذکورہ ہاوس آفیسرز کو یونیورسٹی ہاسٹل سے بیدخل کردیا گیا تھا جس کے خلاف مذکورہ متاثرین رات گئے بلوچستان اسمبلی سامنے دھرنا دیا تاہم بعد ازاں سیاسی جماعتوں اور انتظامیہ کے یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا گیا۔

علاوہ ازیں واقعے کے خلاف سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے اس حوالے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے، گذشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے خلاف مہم چلائی گئی جس بعد کے بعد ڈپٹی کمشنر نے وضاحتی آڈیوں پیغام بھی جاری کیا۔