کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو 3748 دن مکمل

150

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 3748 دن مکمل ہوگئے۔ ہندو پنچائیت کے رہنماء گمشاد لعل نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقعے پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی جمہوریت اور انسانی حقوق کے دعویدار تمام سیاسی، مذہبی جماعتیں لبرل و دانشور حلقے اور میڈیا مکمل طور پر خاموش ہیں۔ پاکستانی الیکٹرک اور پرنٹ میڈیا کو دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے کہ جسیے بلوچستان میں امن ترقی و خوشحالی کا دورہ ہے جبکہ بلوچ قوم کا اس کی اپنی ہی سرزمین پر خون بہایا جارہا ہے، جمہوریت اور انسانی حقوق کے دعویدار قوتیں بہیمانہ فوجی کارروائیوں سے بند کیے بیٹھی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ریاست اور مقتدرہ قوتیں ہی نہیں بلکہ پاکستانی معاشرہ بھی بلوچ قوم کے بارے تنگ نظر اور معتصبانہ فکر و عمل رکھتا ہے ایسی صورت میں بلوچ قوم حق بجانب ہے کہ وہ بین الاقوامی عدل انصاف کے اداروں اور قومی لاپتہ افراد کی بازیابی مسخ شدہ لاشوں کا گرانے، آپریشن بند کرنے کے لیے عالمی برادری سے رجوع کرے خاص طور پر اقوام متحدہ کے ادارے سے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کسی بھی طور پر بلاجوان اور ناجائز نہیں ہے۔