کوئٹہ کے ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ 4 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے، ہلاک اہلکار کی لاش اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ۔
بی ڈی ایس حکام کے مطابق دھماکے میں 6 سے آٹھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا جبکہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا ۔
دھماکے کے بعد پولیس موبائل میں آگ لگ گئی ،چیف فائر افسر کے مطابق فائر بریگیڈ کی 3 سے 4 گاڑیوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ ڈبل روڈ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، ملک دشمن عناصر عوام کے خون کے پیاسے ہیں، دہشت گردوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
لیاقت شاہوانی کے مطابق زخمیوں کی بہترین نگہداشت کیلئے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔
صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے سٹلائٹ ٹاؤن پولیس کی گاڑی پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر ہمدردیاں بم دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی طبی امداد میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے، صوبے میں بدامنی پھیلانے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نہتے اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا انسانیت نہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ فیصلہ کن ہے، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کی سکیورٹی مزید سخت کریں۔
صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے دھماکے کی رپورٹ فوری طور پر طلب کرلی گئی ہے ۔