خیبرپختونخوا میں پولیو کا مزید ایک کیس سامنے آنے کے بعد پاکستان میں رواں برس کے 10 ماہ کے دوران پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 77 تک پہنچ گئی۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز(این آئی ایچ) کی وائرولوجی لیبارٹری کے عہدیدار نے بتایا کہ پولیو کا نیا کیس ضلع لکی مروت کے علاقے سرائے نورنگ سے رپورٹ کیا گیا۔
عہدیدار کے مطابق بچہ پولیو وائرس کا شکار اس وجہ سے ہوا کیونکہ اس کے والدین پولیو ویکسین کے خلاف تھے اور بچے کو انسداد پولیو ویکسین کا ایک بھی ڈوز دینے کی اجازت نہیں دی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ والدین اپنے بچوں کو ویکسین نہیں پلاتے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ یہ ان کے بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں پولیو کا حالیہ کیس سامنے آنے کے بعد رواں برس پاکستان میں پولیو سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 77 تک پہنچ گئی ہے۔
سال 2018 میں پاکستان بھر میں پولیو کے 12 اور 2017 میں صرف 8 کیسز سامنے آئے تھے۔
تاہم رواں برس رپورٹ کیے جانے والے پولیو کیسز کے صوبائی اعداد و شمار کے مطابق اب تک خیبرپختونخوا میں پولیو کے 57 کیسز سامنے آئے ہیں۔
صوبے بھر سے رپورٹ کیے گئے 57 کیسز میں سے 23 ضلع بنوں سے، ضلع لکی مروت سے 11، ضلع شمالی وزیرستان سے 8، ضلع تورغر سے 7، ضلع سے ہنگو سے 2 اور چارسدہ، ڈیرہ اسمٰعیل خان، شانگلہ، باجوڑ اور خیبر اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع سے ایک، ایک کیسز رپورٹ کیے گئے۔
دوسری جانب سے سندھ میں کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ اور جامشورو سے کُل 8 کیسز سامنے آئے۔
بلوچستان سے قلعہ عبداللہ، جعفرآباد، ہرنائی اور کوئٹہ کے اضلاع سے 7 کیسز اور پنجاب میں لاہور اور جہلم سے پولیو کے 5 کیسز رپورٹ کیے گئے۔