شام میں دریائے فرات کے شمالی علاقے تل ابیض میں کرد جنگجوؤں کی فائرنگ سے ترک فوج کا ایک سپاہی جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے کے باوجود تل ابیض اور راس العین میں کرد جنگجوؤں اور ترک فوج کے درمیان جھڑپوں کے اکا دکا واقعات سامنے آرہے ہیں۔ جس میں دونوں جانب سے جانی نقصان بھی ہوا اور ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
ترکی کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیض میں پٹرولنگ پر مامور ترکی فوج پر حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ترک فوج کا ایک سپاہی شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ ترک فوج نے حق دفاع استعمال کرتے ہوئے جوابی کارروائی بھی کی جس کے باعث جنگجو فرار ہوگئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کرد جنگجوؤں نے امریکا کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی 20 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے جس کو نظر انداز کرتے ہوئے ترکی فوج نے سمجھوتے کی پاسداری کو مقدم رکھا ہے تاہم اسے کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کی جائے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کی 17 تاریخ کو امریکی مداخلت پر ترکی اور کردوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت 5 دنوں میں کردوں کو ترکی کا 444 کلومیٹر علاقہ خالی کرنا ہوگا اور اس دوران ترک فوج کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔