راشد حسین کے والدہ کی وزیر داخلہ بلوچستان سے ملاقات، گمشدگی کے تفصیلات جمع

304

لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین کی والدہ نے وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو سے ملاقات کیا اور راشد حسین کے غیر آئینی گمشدگی کےحوالے تمام تفصیلات جمع کرانے کے ساتھ ساتھ ان سے مثبت کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

راشد حسین بلوچ کو متحدہ عرب سے جبری طور پر لاپتہ کرنے کے بعد پاکستان کے حوالے کیا گیا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہے۔

گذشتہ روز لاپتہ راشد حسین کے والدہ نے نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کے صوبائی کوآرڈینیٹر شمریز ساتکزئی سے بھی ملاقات کی تھی اور انہیں راشد حسین کے جبری گمشدگی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ان کی بازیابی میں کردار ادا کرنے کی گزارش کی گئی۔

راشد حسین کا کیس نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کے پاس بھی جمع کی گئی۔

خیال راشد حسین بلوچ کے والدہ اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل سے بھی اس حوالے ملاقات کرچکے ہیں جبکہ ان کی بازیابی کے لیے بلوچستان سمیت بیرون ممالک میں مظاہرے کیے جاچکے ہیں۔

آج بروز بدھ راشد حسین کے والدہ کا وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ راشد حسین کے بازیابی کے لیے تین ہفتوں سے اپنے بیٹے کیلئے کوئٹہ میں احتجاج کررہی ہوں، میرے بیٹے کو متحدہ عرب امارات کے خفیہ اداروں نے جبری طور پر لاپتہ کرنے کے بعد غیر قانونی طور پر پاکستان کے حوالے کیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں سے بیٹے کی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ راشد حسین کے متحدہ عرب امارات سے جبری گمشدگی کو دس مہینے جبکہ پاکستان میں تین مہینے کا عرصہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا اگر راشد حسین پر کسی قسم کا کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔