داعش سربراہ ابوبکر البغدادی کو نشانہ بنایا – امریکہ کا دعویٰ

281

امریکہ نے داعش کے رہنما ابو بکر البغدادی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ نے شام میں البغدادی کو نشانہ بنانے کے لیے ایک کارروائی کی ہے۔

تاہم مذکورہ عہدیدار نے کارروائی کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں اور نہ ہی یہ بتایا کہ یہ کارروائی کامیاب بھی رہی ہے یا نہیں۔

روئٹرز نے دیگر امریکی عہدیداروں سے اس خبر پر تبصرہ کرنے کو کہا، تاہم انہوں نے انکار کر دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اتوار کی صبح ایک ٹویٹ میں اس بات کا عندیہ دیا۔

انہوں نے مختصر پیغام میں لکھا ابھی ابھی کچھ بہت اہم واقعہ ہوا ہے،صدر ٹرمپ نے اس کی مزید کوئی وضاحت نہیں کی۔

دوسری جانب شام میں داعش کے سربراہ کے خلاف فوجی آپریشن کی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے دوران وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو ایک بڑا اور اہم بیان جاری کریں گے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سکریٹری ہوگن گڈلی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا امریکہ کے صدر  اتوار کی صبح 9 بجے (مقامی وقت) (1300 GMT) پر ایک اہم بیان دیں گے۔

نیوز ویک کے مطابق صدر ٹرمپ نے حال ہی میں داعش کے رہنما ابوبکر البغدادی کو نشانہ بنانے کے لیے ایک خصوصی آپریشن کی منظوری دی تھی۔

اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر پینٹاگون نے اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

رواں سال اپریل میں ابوبکر البغدادی کی پانچ سال بعد ایک نئی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔

داعش کے میڈیا ونگ کی جانب سے 29 اپریل کو جاری کی گئی اس ویڈیو میں ابو بکر البغدادی کو شام میں اپنی تنظیم کی شکست اور دنیا بھر میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بارے میں بات کرتے دکھایا گیا تھا۔

جولائی 2014 میں موصل کی النوری مسجد میں اپنی ’خلافت‘ کا اعلان  کرنے کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ابو بکر البغدادی کسی ویڈیو میں نمودار ہوئے۔

داعش کی جانب سے گذشتہ برسوں میں متعدد بار ان کے آڈیو پیغامات بھی جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ ان کے زندہ یا مردہ ہونے کے حوالے سے خبریں بھی میڈیا میں زیر بحث رہی ہیں۔ شام میں ان کی شدت پسند تنظیم داعش کی شکست کے بعد مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے یہ قیاس آرائیاں کی جاتی رہی ہیں کہ وہ شام اور عراق کی سرحد پر موجود صحرائی علاقے میں روپوش ہو چکے ہیں۔

ابوبکر البغدادی 2010 میں دولت اسلامیہ العراق نامی شدت پسند تنظیم کے امیر کے طور پر سامنے آئے تھے۔ اس تنظیم، جس کی بنیاد خفیہ طور پر رکھی گئی تھی، نے خود ساختہ دولت اسلامیہ نامی ریاست قائم کرنے کے بعد سینکڑوں لوگوں پر حکومت کی۔