تفریق پیدا کرنے والے حکمرانوں نے ہمیشہ بلوچ اور پشتون طلباء طالبات کو دیوار سے لگایا ہے۔
ان خیالات کا اظہار بی ایس او پجار کے رہنماء گورگین بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا گذشتہ رات بی ایم سی کی طالبات کو کوئٹہ کے انتظامیہ اور بی ایم سی کے انتظامیہ نے بزور طاقت گھسیٹ کر سڑکوں پر لایا، یہ بلوچ اور پشتون روایات کے خلاف ہے ،بلوچ اور پشتون سماج میں عورت کو ایک خاص مقام حاصل ہے مگر یہاں رات کے اندھیرے میں طالبات کو دھونس دھمکی سے کالج ہاسٹل سے بیدخل کیا گیا ،جس کی کوئی بھی مہذب معاشرہ اجازت نہیں دیتا ۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی تابع فرمان نے طالبات کی تذلیل کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑا جسکی بی ایس او پجار سختی سے مذمت کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا موجودہ دور میں طلباء سیاست سمیت اتحاد اور جدوجہد جیسے تصورات پر خطرناک ہونے کا لیبل لگایا جاتا ہے البتہ یہ تصورات انہی قوتوں کے خلاف خطرناک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنے آفسر شاہی کیخلاف کاروائی کریں اور بی ایم سی کے طالبات کے تحفظات دور کریں۔