پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اختر حسین لانگو نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے معاملے پر بی این پی خاموش نہیں رہے گی جب تک اصل محرکات کو عوام کے سامنے نہیں لایا جاتا اس وقت تک ہر فورم پر بی این پی احتجاج کرے گی۔26 اکتوبر کو جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جائے گی، ننگ وناموس پرکوئی سودا بازی نہیں کرینگے سابقہ وائس چانسلر کو ہٹانے سے حقائق کو نہیں چھپایا جاسکتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ صوبے کی مفادات کی سیاست کی ہے ہر معاملے پر بی این پی نے حقوق کی بات کی ہے ہم کسی بھی صورت جامعہ بلوچستان میں ہونے والے واقعے سے دستبردار نہیں ہونگے بلوچستان کے روایات میں خواتین کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے کی حوالے سے جو بھی واقعہ رونما ہوا ہے اس سے پشتون بلوچ روایات کوجھٹکا لگا ہے اور جن لوگوں نے یہ حرکت کی ہے ان کو سزا ضرور ملنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے شروع دن سے جو موقف اختیار کیا ہے اس موقف پر آج بھی قائم ہیں اگر سیاسی جماعتیں اس پر احتجاج نہیں کرتے تو حکومت اس معاملے کو بھی دبانے کی کوشش کرتے جب سیاسی جماعتوں اور طلباء تنظیموں نے طالبات کو ہراساں کرنے کے معاملے پر احتجاج کیا تو سابقہ وائس چانسلر کو دستبردار کروایا گیا ان کی دستبرداری سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ ان کی موجودگی میں سب کچھ ہوا ہے اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جامعہ بلوچستان کے معاملے میں جو بھی ملوث ہے ان کوعوام کے سامنے لایا جائے اگر حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی تو اس پر ہم خاموش نہیں رہیں گے ایف آئی اے نے جو تحقیقات کی ہے اس کو من وعن بلوچستان اسمبلی اور عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے معاملے پر بی این پی خاموش نہیں رہے گی جب تک اصل محرکات کو عوام کے سامنے نہیں لا یا جاتا اس وقت تک ہرفورم پر بی این پی احتجاج کرے گی 26 اکتوبر کو جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ننگ وناموس پر کوئی سودا بازی نہیں کرینگے سابقہ وائس چانسلر کو ہٹانے سے حقائق کو نہیں چھپایا جاسکتا۔