بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل، کوئٹہ میں احتجاج

272

طلباء ایجو کیشنل الائنس کا بلوچستان یونیورسٹی میں انتظامیہ کی طرف سے طالبات کو ہراسان کرنے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزیسیکرٹری  اطلاعات ڈاکٹر اسحاق بلوچ، پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر زبیر شاہ آغا، پشتونخوا ایس او کے صوبائی صدر کبیر افغان، بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین ملک زیبر بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے اعجاز بلوچ، ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر ناظرحسین لطیف، جمعیت طلباء اسلام نظریاتی کے مرکزی صدر حافظ سید نور سمیت دیگر شریک تھے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو خفیہ کیمروں، ڈراپ آؤٹ، ہاسٹلز الاٹمنٹ، انٹرفی کے نام پر اور بوگس تعیناتیوں کے ذریعے بلیک میلنگ کی گئی اور ان کی خفیہ ویڈیوز بنائی گئی۔

مقررین نے مزید کہا کہ کرپٹ، نااہل، اقرباء پروری کے مرتکب مووجودہ وائس چانسلر اس بلیک میلر گروہ کے سرغنہ ہے اور کئی دفعہ اس گروہ کو تھانوں اور ایف آئی آر سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا جس کی وجہ سے اس گروہ کو مزید تقویت حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوبین کے نام پر بنائی گئی نام نہاد تنظیم کی سرپرستی بی موصوف کے دفتر سے ہوتی رہی۔ انہوں نے گورنر بلوچستان کی خاموش کی مذمت کی اور مطالبہ کیا گیا کہ فی الفور وائس چانسلر کو برطرف کر کے ان کا ناکام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہوسکے۔