بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ BUMHS میں طلبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے تعلیم کے حصول کے لئے آتے ہیں لیکن کل بروز پیر یونیورسٹی انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کی جانب سے گرلز ہاسٹل پر دھاوا بولا گیا، طلبہ کے ساتھ گالم گلوچ اور بد سلوکی کی گئی اور ان کا سامان ہاسٹل سے باہر پھینک دیا گیا جس کی بی ڈی ایف بھرپور مذمت کرتی ہے۔ موجودہ وائس چانسلر نے ادارے کی تباہی میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے، بی ڈی ایف منسٹر ہیلتھ اور سیکرٹری ہیلتھ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ انتظامیہ کی اس نااہلی کا نوٹس لے اور اس مسئلے کا کوئی مستقل حل نکالے۔
یہ بھی پڑھیں: بولان یونیورسٹی کے طلباء ہاسٹل سے بیدخل، متاثرین کا بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا
بلوچ ڈاکٹرز فورم نے مذید اپنے بیان میں کہا کہ پی ایم ڈی سی کی کونسل تحلیل ہونے کے بعد ایک ایڈوائزری کونسل (ADVISORY COUNCIL) تشکیل دی گئی جس میں تمام صوبوں سے اس کونسل کے لئے ممبر لئے گئے لیکن حسب سابق بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا اور اس طرح کے ناانصافیوں سے بلوچستان کی محرومیوں میں اضافہ ہو گا.اور اس کی بی ڈی ایف مذمت کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر طلال بلوچ کے ساتھ جی ڈی اے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے انتقامی کاروائی باعث افسوس ہے، ڈاکٹر طلال بلوچ جی ڈی اے ہسپتال میں کئی سالوں سے اپنی خدمات دے رہے ہیں اسی طرح کے حربوں سے ڈاکٹر دوردراز کے علاقوں میں خدمات دینے سے کتراتے ہیں، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ مسلئے میں جلد از جلد مداخلت کر کے ڈاکٹر طلال بلوچ کے تحفظات کو دور کرے، بی ڈی ایف ڈاکٹروں کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔