نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں حکومت بلوچستان کے آزادی مارچ کو روکنے کے فیصلے کو حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت کی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلیکٹیڈ حکومت اور اس کے اتحادی عوام کے جمہوری و سیاسی حقوق، تحریر و اظہار رائے پر پابندی لگا کر جمہوریت سے روگردانی کے مرتکب ہوئے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر داخلہ اور وزیراعلی بیچارے اپنا اختیار نہیں رکھتے ہیں اس لیے روزانہ بیان بدلتے رہتے ہیں بلوچستان حکومت بہت بڑی غلطی کرنے جارہے ہیں مارچ کو اپنے طرف موڑنا ان کی بہت بڑی سیاسی حماقت ثابت ہوگا احتجاج کرنا اور ریلی نکالنا عوام و سیاسی جماعتوں جمہوری و آئینی حق ہے عوام اپنے سیاسی معاشی اور بنیادی انسانی حقوق کی جدوجہد سے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہونگے ، بے اختیار وزیراعلی اور حکومت ایک وائس چانسلر کو نکالنے کی جرات و صلاحیت نہیں رکھتے ہیں تو وہ اتنے بڑے سیاسی تحریک کے سامنے کیسے کھڑے ہو نگے۔
مرکزی بیان کے آخر میں کہا کہ الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے اب مزید وقت سلیکٹیڈ حکومت کو دینا عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہوگا۔