یو این رائٹس کونسل بلوچ نسل کشی کے سدباب کیلئے واضح لائحہ عمل کا اعلان کرے – خلیل بلوچ

202

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے جنیوا میں منعقدہ ہیومن رائٹس کونسل یو این ایچ آر سی کی بیالیسویں سیشن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی اداروں کو بلوچستان کے انسانی المیہ پر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ بلوچستان میں پاکستان واضح طور پر بلوچ نسل کشی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی اداروں کے قیام کا بنیادی مقصد انسانیت کے حرمت کو پائمال ہونے سے بچانا ہے لیکن بلوچستان کے مسئلے پر مجرمانہ غفلت ان اداروں کی وجود پر سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ بلوچ قومی مسئلے سمیت ہر مسئلے کی بنیاد اور بنیادی محرکات کو زیر بحث لاکر صرف سالانہ سیشن اورمحض گفت و شنید سے انسانیت کے حرمت کی تحفظ ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا آج بلوچستان میں پاکستان کی بربریت اپنے عروج پر ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جاری آپریشنوں میں انسانیت کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ پاکستان نے بلوچستان پر قبضے کے بعد بلوچ نسل کشی کا آغاز کردیا جو آج بھی شدت کے ساتھ جاری ہے۔ پاکستان کے لئے عالمی قاعدے و قوانین کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے کی بیالیسویں سیشن ایسے موقع پر منعقد ہورہا ہے جب بلوچ قوم اپنی تاریخ کے بدترین نسل کشی سے دوچار ہے۔ ہمارے گاؤں کے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹائے جارہے ہیں۔ ہزاروں لوگ قتل کیے جاچکے ہیں۔ ہزاروں پاکستان کے اذیت گاہوں میں انسانیت سوز مظالم سہہ رہے ہیں۔ اب تک ان عالمی اداروں کی جانب سے ایسی کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آتا جس سے بلوچ قوم کو یہ امید ہو کہ عالمی برادری نے ہماری مشکلات کا احساس کرلیا ہے۔

خلیل بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کامقصد قوموں کے مسائل کا حل ہے اور بلوچستان کا مسئلہ ایک قومی مسئلہ ہے۔ یہاں پاکستان کی بربریت اور بلوچ نسل کشی اس عالمی ادارے سے بلوچستان مداخلت کا تقاضا کرتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی افزائش اور برآمد، مذہبی انتہا پسندی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے، بنگلہ دیش میں انسانی تاریخ کا بدترین بربریت یہ ثابت کرتے ہیں کہ بلوچستان میں انسانیت کو بچانے کا واحد راستہ عالمی مداخلت ہے۔ جب تک اقوام متحدہ اور عالمی ادارے بلوچستان کے مسئلے پر مداخلت نہیں کرتے ہیں یہاں بلوچ سمیت سندھی، اور پختونوں کا لہو بہتا رہے گا۔ پاکستان نے جس طرح بنگالی قوم پر مظالم ڈھائے تھے یہاں اس سے حد درجہ زیادہ بربریت کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف بلوچ، سندھی، پختون اور دیگر مظلوم قوموں کی نسل کشی کررہا ہے، جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے بلکہ خطے میں بھی بہتے لہو کا ذمہ دارہے۔ پاکستان نے پورے خطے کو خون سے نہلا دیا ہے۔ تمام ہمسایہ ممالک اور دنیا بھر میں دہشت گردی پھیلانا اس غیر فطری ریاست کے بنیادی پالیسی کا حصہ ہے اور پاکستان اس سے کسی صورت میں دست بردار نہیں ہوگا۔ اگر عالمی برادری اپنی مفادات کے خاطر پاکستان کے تئیں اسی طرح غفلت کا مظاہرہ کرتا رہا تو انسانیت کا قرض ان قوتوں پر بڑھتا ہی رہے گا۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کونسل کو بیالیس ویں سیشن کے موقع پر بلوچستان کے انسانی مسئلے پر واضح لائحہ عمل کا اعلان کرنا چاہیئے تاکہ نہ صرف پاکستان کے ہاتھوں بلوچ قومی نسل کشی کا سدباب ممکن بنائی جاسکے بلکہ خطہ اور پوری دنیا کو اس عفریت سے نجات دلائی جائے۔