بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے یونیورسٹی آف بلوچستان میں مختلف طریقوں سے میرٹ کی پامالی کرپشن اور اقرباء پروری کا سلسلہ جاری ہے وائس چانسلر من پسند لوگوں کو نواز کر حق دار اور پوزیشن ہولڈر امیدواروں کو نظر انداز کررہے ہے جس کی واضح مثال کرپشن کے بنیاد پر تھرڈ ڈویژن قریبی رشتہ دار کو 18 گریڈ پر تعنیاتی ہے اسی طرح وائس چانسلر کے طرف سے آسامیوں کے بندر بانٹ کا سلسلہ اپنے رشتہ داروں میں جاری ہے تین قریبی رشتہ داروں کو مختلف آسامیوں پر بھرتی کی گئی دوسری جانب کئی ڈیپارٹمنٹس میں پوزیشن ہولڈرز امیدواروں کی حق تلفی کی گئی، انگلش ڈیپارٹمنٹ ڈی پی ٹی فارمیسی میں من پسند لوگوں کو نوازا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب سے موجودہ وائس چانسلر کو تعنیات کی گئی ہے ادارے کو بجائے میرٹ کے چلانے کے اقرباء پروری کرپشن کمیشن اور منفی ہتکھنڈوں کے جاری چلایا جارہا ہے تمام امور میں میرٹ اور اصولوں کو پامال کی گئی بلخصوص طلباء کے خلاف منفی سازشوں کے ذریعے سیٹوں کو کم کرکے تعلیمی عمل پر قدغن لگائی گئی تھیْ
بیان میں کہا گیا کہ منفی تعلیم دشمن سازشوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر طلباء کے خلاف طاقت کا استعمال کی جاتی رہی ہے وائس چانسلر کے پوسٹ اشتہار ہونے کے باوجود تاحال تعنیاتی نہ ہونا گورنر بلوچستان کے بے بسی اور نااہلی کو ظاہر کرتی ہے جلد از جلد اشتہار شدہ پوسٹ پر سینئر ٹیچر کو تعنیات کیا جائے۔