غیر قانونی ٹرالنگ کی وجہ سے ماہی گیروں کا روزگار تباہ ہوچکا ہے۔ صوبائی حکومت غیر قانونی ٹرالنگ کی روک تھام کے لیئے زبانی جمع خرچ کررہی ہے۔ ماہی گیری کا شعبہ ہماری اجتماعی مسئلہ اس کی تباہی پر خاموش نہیں رہ سکتے، غیر قانونی ٹرالنگ اور بجلی کے بحران کا خاتمہ کیا جائے۔ بلوچستان فشر مین سو سائٹی میں ماہی گیروں کے حقیقی نمائندوں کو شامل کیا جائے۔ ان خیا لات کااظہار آل پارٹیز گوادر کے کنوینر فیض نگوری نے آل پارٹیز اور انجمن تاجران گوادر کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر کے ساحل جیونی، پشکان اور گوادر سمیت ضلع کے دیگر ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ٹرالنگ میں تشو یش ناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ سندھ کے ٹرالرز بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ دن کے اجالے میں سمندر کے ممنوعہ ساحلی علاقوں میں مچھلیوں کا غیر قانونی شکار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے ماہی گیروں کے روزگار پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ محکمہ فشریز غیر قانونی ٹرالرنگ کو روکنے میں ناکام رہا ہے جبکہ فشریز کی وزارت مال کماؤ کا ادارہ بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیسکو گوادر میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیئے آل پارٹیز اور انجمن تاجران گوادر کے ساتھ ہونے والے مزاکرات کے فیصلہ پر عمل نہیں کررہا ہے اگست تک شہر کو 20 گھنٹے بجلی کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا تھا 20 گھنٹے کی بجلی کی فراہمی کی بجائے اس میں مزید ابتری دیکھنے میں آرہی ہے۔
کیسکو صارفین سے ماہانہ کروڑوں روپے ریکوری بھی کرتا ہے لیکن جب کسی علاقے میں بجلی کا ٹرانسفارمر جل جاتا ہے تو کیسکو کے پاس متبادل ٹرانس نہیں ہوتا جس کی وجہ سے متاثرہ علاقے کئی دنوں تک تاریکی میں ڈوب جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لیئے بلوچستان فشرمین سوسائٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی اس کے ممبران کی نامزدگی بھی شروع کی گئی ہے لیکن یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ سوسائٹی میں غیر اہم لوگوں کو نمائندگی دی جارہی ہے جن کا ماہی گیری کے شعبہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ صوبائی حکومت کی ایماء پر غیر اہم لوگوں کی نامزدگی قابل افسوس اور ماہی گیروں کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کے شعبہ سے معاشرے کے تمام طبقات کے اجتماعی مفادات وابستہ ہیں اگر یہ شعبہ تباہ ہوگیا تو اس کے اثرات آبادی کے تمام طبقات پر پڑسکتے ہیں اس لیئے آل پارٹیز اور انجمن تاجران گوادراس مسئلہ پر کسی بھی صورت خا مو ش نہیں رہ سکتی۔ غیر قانونی ٹرالرنگ کے خلاف آ واز اٹھانا ہمارا اخلاقی فرض ہے اور ماہی گیروں کو کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔