گوادر اور تربت سے فورسز کے ہاتھوں 5 افراد لاپتہ 

344

دو مہینے قبل لاپتہ کیے جانے والا طالب علم تاحال بازیاب نہیں ہوسکا۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گوادر اور تربت سے فورسز نے پانچ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شام کے وقت فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گوادر سے دو نوجوانوں ذاکر ولد مولابخش اور آدم ولد عبداللہ سکنہ دشت شولی کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ایک گیراج پر اپنے گاڑی کو مرمت کروا رہے تھے۔

دریں اثنا ضلع کیچ کے علاقے تربت سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فورسز نے پیدارک چیک پوسٹ پر دو افراد مولا بخش ولد در محمد اور عادل ولد عصاء سکنہ گورکوپ کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

علاوہ ازیں ضلع کیچ ہی سے دو مہینے قبل فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والا طالب علم تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔

ذرائع کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے تربت سے آپسر آسکانی کے مقام پر پاکستانی فورسز نے 15 جولائی 2019 کو عارف ولد خالق داد سکنہ کولواہ کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

عارف کے لواحقین کے مطابق وہ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے تربت گیا تھا کہ فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔