روزانہ ایک ہی پوزیشن میں 8 سے 9 گھنٹے بیٹھے رہنے سے نہ صرف جسمانی کیفیت متاثر ہوتی ہے بلکہ صحت، کام کرنے کی صلاحیت اور نظام ہاضمہ خراب ہونے کے خطرات بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔
سارا دن بیٹھ کے کام کرنا آپ کے جسم کے ساتھ کیا کرتا ہے؟ اور کس طرح اس تباہی سے بچا جا سکتا ہے آئیے ہم آپ کو بتائیں۔
کمر کا درد:
تحقیق کے مطابق سارا دن بیٹھ کے کام کرنا سب سے پہلے انسان کی ریڑھ کی ہڈی اور کمر درد کا باعث بنتا ہے۔
کمر کی تکلیف سے بچنے کے لیے آپ کو سب سے پہلے اپنے بیٹھنے کے طریقے کو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل کرنا ہوگا۔ لگاتار ایک ہی طرح سے بیٹھنا کمر درد کی وجہ بنتا ہے تو اس لیے وقت کے ساتھ ساتھ بیٹھنے کی پوزیشن کو تبدیل کیا جانا ضروری ہے جبکہ وقفے وقفے سے آفس میں چہل قدمی بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے۔
خون کی روانی متاثر ہونا:
لگاتار بیٹھے رہنے سے آپ کے جسم میں خون کی روانی مختلف حصوں تک مشکل سے ہوتی ہے جس کی وجہ سے تھکاوٹ، سوجن، اور جوڑوں میں تکلیف ہو سکتی ہے۔
خون کی روانی متاثر ہونے سے بچنے کے لیے آفس میں چہل قدمی بے حد مددگار ثابت ہو گی۔
جسمانی کیفیت متاثر:
کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے اگر آپ کو محسوس ہو کہ آپ جُھک کر بیٹھے ہیں تو اپنے جسم کی حالت کو فوراً ٹھیک کیجیے۔ تحقیق کے مطابق زیادہ دیر بیٹھنے سے جسمانی کیفیت پر سب زیادہ منفی اثرات ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کندھوں، گردن اور کمر میں شدید تکلیف ہو سکتی ہے۔
جسمانی کیفیت کو ٹھیک رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر تھوڑی دیر بعد اپنی پوزیشن درست کریں۔ جُھک کر نہ بیٹھیں اور وقفے وقفے سے بیٹھنے کے طریقے کو تبدیل بھی کرتے رہیں۔
زیابطیس کے خطرات:
این سی آئی بی میں شائع کی جانے والی حالیہ تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ دیر تک بیٹھے رہنے سے انسان زیابطیس کے مرض میں مبتلا ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کو اپنے اندر پٹھوں کی کمزوری یا نقل و حرکت کے دوران درد محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
آکسیجن کی کمی:
انسانی جسم میں سانس لینے کا عمل اُس وقت صحیح طریقے سے نہیں ہوتا جب کوئی بھی شخص بیٹھا ہوا ہو کیونکہ بیٹھے ہوئے انسان میں پھیپڑوں کو پھیلنے کے لیے مناسب جگہ نہیں ملتی۔ اس کی وجہ سے سانس لینے کا عمل متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری اور دماغی کمزوری جیسے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
اگر آپ اس کیفیت سے بچنا چاہتے ہیں تو آفس میں کھانے کے وقفے کے بعد ہلکی پھلکی چہل قدمی کو معمول بنا لیجیے۔