کابل : گرین ولیج حملے میں 16 افراد جانبحق 120 سے زائد زخمی

236

گرین ولیج کے علاقے میں حملے کے بعد قریب موجود تیل کے ایک پمپ میں آگ لگ گئی۔

ٹی بی پی نمائندہ کابل کے مطابق گذشتہ رات دس بجے  کابل کے پوش علاقے میں طالبان کی جانب سے ہونے والے خودکش حملے کے بعد نصف درجن کے قریب حملہ آور علاقے میں داخل ہوئیں تھے۔

نمائندے نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ حملے کے بعد قریب موجود تیل کے ایک پمپ میں آگ بھڑک اٹھی ۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں 16 افراد جانبحق جبکہ 120 کے افراد زخمی ہوئیں ہیں ۔

رحیمی کے مطابق خودکش حملے کے بعد 5 حملہ آور جو اسلحے سے لیس تھے اندر داخل ہوئیں اور کئی گھنٹے کے مقابلے کے بعد حملہ آوروں کو افغان اسپیشل فورسز نے مار دیا۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق گرین ولیج میں مقیم چار سو غیر ملکیوں کو بحفاظت نکال دیا گیا ہے ۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا کہ مذکورہ علاقہ عام شہریوں کی آمد و رفت کے لئے نہیں اور حملے میں عام شہریوں کی مارنے جانے کی حکومتی دعوے میں کوئی صداقت نہیں۔

تاہم سوشل میڈیا پہ جاری تصاویر و ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ حملے میں زخمی بچوں کو ہسپتال منتقل کر کے طبی امداد دی جارہی ہے ۔

طالبان کے حملوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب قطر میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات حتمی نتیجے کے قریب پہنچ چکے ہیں ۔

طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کو افغانستان میں اسلامی امارت کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے تاہم بین الافغانی مذاکرات کے نتیجے میں قائم ہونے والے حکومت کی حمایت کریں گے۔

خلیل زاد نے مزید کہا کہ امن معاہدے کی صورت میں امریکہ افغانستان میں اپنے سات میں پانچ فوجی اڈوں کو خالی کرئے گا۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا نواں مرحلہ ختم ہوگیا اور دونوں فریق اپنے بالائی اختیارات داروں سے مشاورت کے بعد ہی حتمی معاہدے پہ دستخط کریں گے۔