بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں نے بلوچستان کے ساحل ووسائل پر قبضہ کرکے یہاں کے عوام کو پسماندہ رکھا، بی این پی کبھی بھی صوبہ کے وسائل پر قبضہ کرنے نہیں دے گی مرکز بلوچستان کے ساتھ ہونے والی محرومیوں کا ازالہ کرے، بلوچستان کے حقوق حاصل کرنے کے لئے 6 نکات پر عملدرآمد کرنا ہوگا، پارٹی کی آواز کو دبانے کے لئے ہماری کارکنوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا ہمارے ساتھ جو بھی ظلم ہوگا ہم عوام کی طاقت سے اس کا ضرور حساب لیں گے ان خیالات کا اظہار مرکزی کمیٹی کے رکن نوابزادہ اورنگزیب جان جوگیزئی، مرکزی کمیٹی کے رکن نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسائی، قاری اختر شاہ و دیگر نے قلعہ سیف اللہ میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ حذب اختلاف میں رہتے ہوئے بھی بی این پی بلوچستان کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے جس کے کارکنان بلوچستان کے تمام اضلاع میں موجود ہیں، گوادر سے لیکر شیرانی تک جعفرآباد سے لیکر چمن اور بارکھان تک پارٹی کا سئے (تین) رنگی بیرک لہرارہا ہے ہمیں ملکر اپنے حقوق کے حصول کے لئے یکجا ہونا ہوگا بلوچستان کے وسائل کو مال غنیمت سمجھ کر بے دریغ لوٹا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 22 ستمبر کے احتجاجی جلسے کو کامیاب بنانے کے لئے تمام قوم دوست اور وطن دوستوں کو اکٹھا کرکے نادیدہ قوتوں کو یہ باور کرائیں گے کہ بلوچستان میں مزید کشت و خون کی گنجائش نہیں اور تمام شہداء کے قاتلوں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔