واشک: رکن صوبائی اسمبلی کی سربراہی میں سی پیک روڈ احتجاجاً بند

160

بلوچستان کے ضلع واشک سے منتخب بلوچستان اسمبلی کے رکن کے سربراہی میں سی پیک روڈ کو مطالبات کے حق میں بند کردیا۔

ممبر صوبائی اسمبلی بلوچستان میر زابد علی ریکی نے اپنے حلقے میں ترقیاتی اجتماعی کاموں میں بے جا مداخلت کیخلاف سی پیک روڈ پر دھرنا دیدیا، دھرنے کے باعث شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔

زابد علی ریکی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت ضلع واشک کے ترقیاتی اجتماعی کاموں میں بے جا مداخلت کررہی ہے۔

زابد علی ریکی نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافیوں کے خلاف اسمبلی کے اندر بہت احتجاج کیا لیکن وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نظرانداز کیا جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے دھرنا ختم نہیں کروں گا۔

زابد ریکی کے مطابق دھرنے میں پی پی پی، بی این پی مینگل، پی ایم ایل این نیشنل پارٹی ہمارے ساتھ ہیں۔ اس سے قبل جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی کے زابد علی ریکی نے کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے وزیر اعلیٰ بلوچستان و صوبے کے دیگر ارباب اختیاروں کے روبرو واشک کو پی ایس ڈی پی میں نظرانداز و ضلعی امور میں بے جا مداخلت کے خلاف احتجاج کیا لیکن وزیراعلیٰ طفل تسلیوں کا سہارا لیکر عوامی مینڈیٹ کا مذاق اٹھاتے رہے اب تنگ آمد بہ جنگ آمد کی نوبت آچکی ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ایک مظلوم ضلع کے عوام کی آواز اور ان سے زیادتی کے خلاف بہ امر مجبوری ہے سی پیک روڑ بسیمہ پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں جس کا مقصد ظلم و زیادتیوں کا مقابلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی وزرا اور حکومتی اتحادی واشک میں ظلم و زیادتیوں سمیت غیر منتخب نمائندوں و لاڈلے وزیر کے سامنے بے بس ہیں اور حق کی بات کہنے سے گریزاں ہیں ایسے حالات میں سڑکوں پر احتجاج کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔