بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے لسبیلہ یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات کے نامناسب رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کنٹرولر کا رویہ طلباء کیساتھ انتہائی غیر مناسب ہے اور کنٹرولر طلباء کے مسائل سننے کے بجائے ان کو بلا جواز امتحانات میں فیل کرنے کی دھمکی دیتا ہے جو کہ ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کنٹرولر امتحانات فیکلٹی آف وٹنری اینڈ اینیمل سائنسز کا ایک ٹیچر ہے لیکن پچھلے کئی عرصے سے غیر قانونی طور کنٹرولر تعینات ہے۔ یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق اگر کسی کو 6 مہینے کا کنٹریکٹ دیا جاتا ہے تو کنٹریکٹ پورا ہونے کے بعد دوبارہ اس آسامی کیلئے اشتہار مشتہر کر دی جاتی ہے۔ لیکن یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام پچھلے تین سالوں سے بغیر کسی اشتہار کے ایک فیکلٹی کے استاد کو بطور کنٹرولر امتحانات تعینات کئے بیٹھے ہیں جس کی وجہ سے متعلقہ فیکلٹی میں متعلقہ مضمون میں طلباء کی پڑھائی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ پورے یونیورسٹی کے طلباء مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کسی بھی تعلیمی ادارے کے کسی بھی ملازم کو یہ اجازت نہیں دیتی کہ وہ طلباء کو ذہنی ٹارچر کر کے اپنی من مانی کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کنٹرولر امتحانات جو کہ ایک فیکلٹی کا استاد ہے، کو فوری طور پر کنٹرولر کے عہدے سے ہٹا کر دوبارہ اپنے متعلقہ فیکلٹی میں ٹیچنگ کا پابند بنایا جائے۔ بصورت دیگر ہم طلباء کے تعلیمی مفادات کو مد نظر کر کنٹرولر کی غیر قانونی تعیناتی اور یونیورسٹی کے انتظامیہ کی تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔