خلیل زاد کا یہ بیان قطر کے درالحکومت دوحہ میں تازہ مذاکرات کے بعد سامنے آیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان مذاکرات میں امریکہ نے افغانستان سے اپنے 13 ہزار فوجی واپس بُلانے کے طالبان کے مطالبے کو تسلیم کر لیا ہے جبکہ طالبان نے اس کے بدلے بدامنی کے شکار ملک میں سکیورٹی کی ضمانت دی ہے۔
موږ په قطر کې له طالبانو سره د خبرو دغه دور پاې ته ورساوه. زه به نن وروسته د سلامشورو لپاره کابل ته سفر وکړم.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) September 1, 2019
زلمے خلیل زاد نے ٹویٹ کیا ’ہم ایک ایسے معاہدے کی دہلیز پر ہیں جس سے تشدد میں کمی آئے گی اور افغان باشندوں کے لیے ایک باوقار اور پائیدار امن کی خاطر ایک ساتھ مل بیٹھنے کے دروازے کھل جائیں گے۔
خلیل زاد نے مزید کہا وہ مذاکرات کے تازہ دور کے آٹھویں اور آخری دن کی بات چیت کے بعد مشاورت کے لیے آج (اتوار) ہی کابل جا رہے ہیں۔