طالبان و امریکہ کے درمیان معاہدے پہ ہمیں تشویش ہے – افغان حکومت

218

افغان عوام امن چاہتے ہیں لیکن طالبان کے ساتھ امریکہ کے امن معاہدے کے  پہ تشویش ہے۔

ان خیالات کا اظہار افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ افغان عوام امن چاہتا ہے اور ہماری حکومت نے ہی امن عمل کا آغاز کیا ،لویہ جرگہ کا انعقاد کرکے مذاکرات کی شرائط ختم کرنا اور گذشتہ سال جنگ بندی کرنا امن مذاکرات کے آغاز کے لئے عملی اقدامات تھے۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت ایسے کسی بھی امن عمل کی بھرپور حمایت کرئے گی جو افغانستان میں پائیدار امن کے قیام اورجنگ کے خاتمے کا سبب بن جائے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امریکی معاہدے کے نتائج اور مستقبل کے خطرات ہی اصل پریشانی کے سبب بن رہے ہیں اور اسی لئے ہمیں معاہدے پہ تشویش لاحق ہے۔

صدارتی ترجمان نے مزید کہا کہ خود امریکہ کے سابق عہدیدار اور سینیٹرز نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے اور اس کے نتائج کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا، لہذا ہمیں بھی اس معاہدے پہ تشویش لاحق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم معاہدے کا تفصیلی جائزہ لیکر اور اس کے نتائج سے نمٹنے کی بھی وضاحت چاہتے ہیں ۔