بی ایس او شہداء کے وارث تنظیم کی حیثیت سے شہید امان اللہ خان زہری کے فکر کو آگے بڑھائے گی، شہداء کے فکر کو حقیقی سیاسی عمل کو پروان چڑھایا جائے گا۔
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہاہے کہ نواب میر امان اللہ خان زہری سمیت دیگر سیاسی کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ،لاپتہ کرنے کے واقعات شعور پر قدغن اور بلوچ قوم کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظلم و زیادتیوں کا تسلسل ہے، سیاسی قیادت کو راستے سے ہٹا کر نوآبادیاتی سازشوں کے خلاف بلوچ قومی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے بلوچستان کے غیور عوام 22 ستمبر کو ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں ہونے والی عظیم الشان جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرکے وطن دوستی کا ثبوت دیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے تنظیم اور پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں بی ایس او کے مرکزی رہنماوں، کوئٹہ زون ورکنگ باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ، مرکزی کمیٹی کے اراکین اقبال بلوچ، مظفر بلوچ،کوئٹہ زون کے ڈپٹی آرگنائزر صمند بلوچ، پریس سیکرٹری عزیز اللہ بلوچ، آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر نزیر بلوچ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں جلسہ عام کے سلسلے میں تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ بی یس او کے کارکن ریلی کی صورت میں جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرینگے۔
مقررین نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ کھٹن صورتحال جہاں بلوچ کے اکابرین اور سیاسی قیادت کے خلاف ایک دفعہ پھر سازشوں کا سلسلہ شروع کیا گیا، نوجوانوں پر شعوری سرگرمیوں کی مکمل قدغن لگائی گئی، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام نواب میر امان اللہ خان زہری کے یاد میں منعقدہ جلسہ عام سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے بی ایس او شہداء کے وارث تنظیم کی حیثیت سے شہید امان اللہ خان زہری کے فکر کو آگے بڑھائے گی شہداء کے فکر کو حقیقی سیاسی عمل کو پروان چڑھایا جائے گا، بی ایس او کے کارکن شہداء کے فکر و فلسفے کو مشعل راہ سمجھتے ہے جلسہ عام میں بی ایس او کے کارکن بھرپور انداز میں شرکت کریں گے۔