صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کا ذمہ دار کون ہے، یہ اچھی طرح معلوم ہے، تاہم ہم سعودی عرب کے جواب کے منتظر ہیں کہ وہ کسے مجرم قرار دیتے ہیں۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے بعد دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں فرق آئے گا، تیل کی ضرورت پوری کرنے کیلئے میں نے محفوظ ذخائر کے استعمال کی اجازت دے دی۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی پیداوار کا تعین مارکیٹ ضروریات دیکھ کر کیا جائے گا، تمام ایجنسیوں کو پائپ لائنز کی منظوری کا عمل تیز کرنے کو کہا گیا ہے۔
تنصیبات پر حملے سے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یقین کرنے کی وجہ موجود ہے کہ ہم مجرم کو جانتے ہیں، تاہم ابھی ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ سعودی عرب کسے مجرم قرار دیتے ہیں۔ سعودی عرب کے اعلان کا انتظار ہے، ہمارا نشانہ اور ہتھیار تیار ہیں۔
دوسری جانب تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد دنیا بھر میں تیل کی رسد میں 5 فیصد کمی کے بعد قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، پیٹرول کی نئی قیمت 60.71 فی بیرل تک پہنچ گئی، جب کہ امریکا میں برنیٹ آئل کی قیمتوں میں 13 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔