زامران: سرکاری ڈیتھ اسکواڈ و منشیات فروشوں کے بیچ تصادم

304

سرکاری سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ نے فوج کے سربراہی میں حملہ کرکے منشیات اپنے قبضے میں لے لیا۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے زامران میں حکومتی حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ نے منشیات کے ایک اڈے پر حملہ کرکے منشیات کی بڑی مقدار اپنے قبضے میں لیا، جن کی مالیٹ کروڑوں میں بتائی جارہی ہے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ پنجگور سے تعلق رکھنے والے خدا رحم بجو، ناصروک سوراپی اور ملانثار کی سربراہی میں گذشتہ رات درجنوں گاڑیوں پر مشتمل قافلے نے رات گئے زامران کے علاقے سرکیزا میں تلانی سر کے مقام پر منشیات کے اڈے پر حملہ کرکے پانچ ٹن سے زائد مشیات کو لوٹا، اس لوٹ مار میں انہیں فوج کی حمایت بھی حاصل تھی۔

واضح رہے بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کے مطابق بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں کی سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ گروہوں کو بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف تشکیل دیا گیا ہے جبکہ مذکورہ گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو چوری ڈکیتی اور دیگر جرائم کی کھلے عام اجازت دی گئی۔

افغانستان، ایران اور بلوچستان دنیا بھر میں منشیات کے منتقلی کے لیے اہم گذر گاہوں کے طور پر جانے جاتے ہیں جبکہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں اکثر منشیات کی ترسیل کرنے والے قافلوں اور اڈوں پر حملے ہوتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی پسند بلوچ جماعتوں کے خلاف متحرک ہونے کے عوض حکومت ان ڈیتھ اسکواڈ گروہوں کو تمام جرائم کی مکمل چھوٹ دیتا ہے، جس میں بلوچستان میں منشیات کا کھلم کھلا کاروبار بھی شامل ہے، ڈیتھ اسکواڈز زیادہ تر منشیات کی آسان ترسیل و حصول کیلئے سرکاری حمایت سے اب تک محروم منشیات فروشوں کو لوٹتے ہیں، ڈیتھ اسکواڈ قبضے میں لئے گئے منشیات کو بلوچستان میں عام آبادیوں تک پہنچا کر سستے داموں فروخت کرکے پیسے بناتے ہیں۔