راشد حسین کو 9 مہینے بعد بھی کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا – ہمشیرہ

205
فائل فوٹو: فریدہ بلوچ اپنے کزن مجید زہری کے جبری گمشدگی کے خلاف وی بی ایم پی کے لانگ مارچ میں شریک ہے۔

انسانی حقوق کے متحرک کارکن بلوچ نوجوان راشد حسین کی جبری گمشدگی کو طویل عرصہ گزرنے پر ان کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھائی کی طویل جبری گمشدگی کو آج 275 دن (9 مہینے) مکمل ہوگئے لیکن تاحال ان کو کسی عدالت پیش کرکے منظر عام پر نہیں لایا گیا۔

راشد حسین کو منظرعام پر نہ لانے اور کسی قانونی و عدالتی فورم پر پیش نہ کرنے کو عالمی انسانی اقدار کے منافی اقدام گردانتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نصف سال کے عرصہ تک متحدہ عرب امارات میں اغواء نما گرفتاری اور پھر غیرقانونی طور پر انہیں پاکستان منقل کرنے اور پھر اسی غیر آئینی و غیرقانونی اقدامات کے تسلسل کو ملکی حکمرانوں نے بھی جاری رکھ کر میرے بھائی کو اب تک لاپتہ رکھا جوکہ انسانی اقدار کے عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راشد حسین کو متحدہ امارات حکومت نے غیر قانونی طور پر پاکستان کے حوالے کیا – بی ایچ آر او

فریدہ بلوچ نے کہا اس غیر انسانی عمل کے مرتکب دونوں ممالک امارات اور پاکستان ہوئے ہیں جس کا اقوام عالم، انسانی حقوق کے عالمی و علاقائی تنظیمیں، یورپی یونین اور دیگر مہذب دنیا کو نہ صرف نوٹس لینا چاہیئے بلکہ اس طرح کے انسانی جرم میں بالعموم اور راشد حسین کے کیس میں بالخصوص ان دونوں ممالک پر انسانی جرم کی پاداش میں انصاف کے عالمی عدالت میں مقدمہ قائم کرکے اقوام عالم کے سامنے مذکورہ دونوں ممالک کے غیر انسانی عمل اور کردار کو آشکار کرنا چاہیئے۔

خیال رہے راشد حسین بلوچ کو گذشتہ سال متحدہ امارات میں جبری گمشدگی کے بعد تاحال لاپتہ ہے پاکستانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ راشد حسین کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان منتقل کردیا گیا ہے تاہم ان کے لواحقین کے مطابق پاکستانی میڈیا کے دعوے من گھڑت ہے راشد حسین کو غیر قانونی طور پر پاکستان منتقل کیا گیا ہے۔

راشد حسین بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف بلوچ سیاسی و انسانی حقوق کے جماعتوں کی جانب سے بلوچستان، جرمنی، لندن، جنیوا اور دیگر جگہوں پر مظاہرے اور آگاہی مہم چلائے گئے ہیں جبکہ انسانی حقوق کے عالمی تنظیمیوں کی جانب سے بھی اپیلیں جاری کی جاچکی ہے تاہم تاحال انہیں منظر عام پر نہیں لایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: امارات حکومت راشد حسین کی غیر قانونی طور پر پاکستان حوالگی بابت جواب دے – ممبر یورپین پارلیمنٹ کا خط

راشد حسین کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے نویں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے نام خط بھی لکھ چکی ہے جس میں انتونیو گوتیریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ہونے کے صورت میں آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ دنیا میں ہونے والے غیر انسانی عمل کے بارے ایکشن لے کر انسانی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے بلوچوں کے ساتھ انصاف کرے اور بلوچ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین بلوچ کے ساتھ پیش آنے والے نا انصافیوں کا ایکشن لے کر امارات سمیت پاکستان سے راشد حسین کی بازیابی میں مدد کریں۔